پاکستان

ٹی ایل پی سے کامیاب مذاکرات کے بعد جڑواں شہروں میں سڑکیں کھول دی گئیں

وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی جانب سے خود شہر کی مختلف سڑکیں بند کی گئی ہیں جس میں فیض آباد انٹرچینج بھی شامل ہے۔

وفاقی حکومت اور کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور فوجی چھاؤنی والے شہر میں تمام راستے کھول دیے گئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت کی انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ کنٹینرز ہٹا کر تمام سڑکوں پر ٹریفک بحال کردی گئی ہے اور سڑکوں سے ہٹائے گئے کنٹینرز کو سڑکوں کے کنارے رکھ دیا گیا ہے۔

تاہم انہوں نے کہا کہ کنٹینرز سڑکوں پر ہی رہیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے اتوار کو لاہور کا دورہ کیا اور ٹی ایل پی کے رہنماؤں کو قائل کیا کہ اسلام آباد مارچ کی کال واپس لیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی کا مارچ اسلام آباد کی طرف رواں، لاہور میں سڑکیں کھول دی گئیں

ٹی ایل پی کی جانب سے کارکنان کے لاہور سے اسلام آباد مارچ کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی کے رہنماؤں سے ان کے مذاکرات کامیاب رہے اور وہ اسلام آباد مارچ نہیں کریں گے جبکہ ٹی ایل پی کے کارکنان مریدکے پر دھرنا دیں گے۔

مذاکرات کے بعد انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد اور راولپنڈی میں کنٹینرز ہٹا کر تمام سڑکیں کھول دی گئیں۔

علاوہ ازیں وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ کی جانب سے خود شہر کی مختلف سڑکیں بند کی گئی ہیں جس میں فیض آباد انٹرچینج بھی شامل ہے، جو اسلام آباد پہنچنے والے مظاہرین کو روکنے کے لیے عارضی طور پر بند کیا گیا تھا۔

ادھر قومی اسمبلی اور سفارت خانے کی جانب جانے والی سڑک بھی کنٹینرز لگا کر بند کردی گئی ہے۔

حکام کا کہنا تھا کہ ’اب مسئلہ حل ہوچکا ہے اور تمام سڑکیں ٹریفک کے لیے بحال کردی گئی ہیں‘۔

مزید پڑھیں: لاہور: ٹی ایل پی اور پولیس میں جھڑپیں، 3 اہلکار شہید، متعدد زخمی

دریں اثنا فوجی چھاؤنی والے شہر راولپنڈی میں بھی 3 روز کے محاصرے کے بعد زندگی معمول پر آچکی ہے اور وزیر داخلہ کے، ٹی ایل پی کارکنان کے اسلام آباد کی جانب نہ بڑھنے سے متعلق اعلان کے بعد سڑکوں سے رکاوٹیں ہٹا دی گئی ہیں۔

راولپنڈی کو شپنگ فریٹ کنٹینرز، کنکریٹ بلاک اور خار دار تاروں کے ذریعے سیل کردیا گیا تھا تاکہ ٹی ایل پی کارکنان اور رہنماؤں کے احتجاج سے بچا جاسکے۔

راولپنڈی میں کاروبار جمعہ سے اتوار کی دوپہر تک معطل رہا جبکہ ضلعی انتظامیہ کے کہنے پر پولیس کی جانب سے سڑکیں کھولتے ہوئے منگل تک نرمی کردی گئی۔

پولیس نے اٹک، جہلم اور چکوال میں 3 روز کے دوران ٹی ایل پی کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: فرانسیسی سفارتکار کی بے دخلی کا معاملہ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، شیخ رشید

سڑکیں کھولنے کے باوجود شہر میں اب بھی حالات کشیدہ ہیں، مارکیٹیں مکمل طور پر نہیں کھولی گئیں جبکہ شہر ویرانی کے مناظر پیش کر رہا ہے۔

علاوہ ازیں موجودہ حالات کے باعث کاروباری برادری، دیہاڑی دار مزدور، پبلک ٹرانسپورٹرز، طلبا اور دفتر جانے والے افراد کو تاحال مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

شہر میں ایلیٹ فورس کے کمانڈوز اور اینٹی رائٹ پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔

پاکستان کے ساتھ اقتصادی تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، یورپی سفیر

پنجاب: ڈینگی وائرس کے 459 نئے کیسز رپورٹ، ایک شخص ہلاک

بھارت کو شکست، شوبز شخصیات کی قومی کرکٹ ٹیم کو جیت کی مبارکباد