لائف اسٹائل

حدود کا تعین کر رکھا ہے، بولڈ کام نہیں کرسکتی، نازش جہانگیر

شہرت حاصل کرنے کے لیے مشورے دیے گئے، کیریئر کے شروع میں آپشن نہ ہونے کی وجہ سے ہر طرح کے کردار ادا کیے، اداکارہ

’ٹھیس، تہمت، کم ظرف، مکافات اور سراب‘ جیسے ڈراموں میں اداکاری کرکے شائقین کے دل جیتنے والی اداکارہ نازش جہانگیر نے کہا ہے کہ انہوں نے شوبز میں کام کرنے کے حوالے سے اپنی حدود کا تعین کر رکھا ہے اور وہ کبھی بھی، کسی بھی صورت میں بولڈ کام نہیں کرسکتیں۔

’دی مزیدار شو‘ میں بات کرتے ہوئے نازش جہانگیر نے بتایا کہ انہوں نے تھیٹر سے کیریئر کا آغاز کیا تھا اور آغاز میں یقیناً انہوں نے مجبوری کے تحت ہر طرح کے کردار کیے لیکن اس کے باوجود انہوں نے بولڈ کردار نہیں کیے۔

اداکارہ نے اپنی نجی زندگی اور خاندان سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی پیدائش اسلام آباد میں ہوئی مگر شوبز میں کیریئر بنانے کی وجہ سے وہ کراچی منتقل ہوئیں اور کئی ماہ تک انہوں نے خود کو محدود کر رکھا تھا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ کراچی منتقل ہونے کے بعد وہ کم از کم 7 ماہ تک ساحلِ سمندر بھی نہیں گئی تھی جب کہ شوبز میں بھی ان کی دوستیاں کم ہیں، کیوں کہ بظاہر انٹرٹینمنٹ انڈسٹری دوستیوں کے لائق نہیں۔

ایک سوال کے جواب میں نازش جہانگیر نے کہا کہ آج کل اسکرپٹ زیادہ اچھے نہیں آ رہے لیکن اسکرپٹ کی بہتری کے لیے کوئی آدمی کچھ نہیں کر سکتا اور ماحول کو بدلنے کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

انہوں نے مثال دی کہ کچھ عرصہ قبل ایک معروف اداکارہ نے حالیہ اسکرپٹس سے تنگ آکر اداکاری نہ کرنے کا اعلان کیا تھا مگر 6 ماہ بعد انہوں نے مسترد کیے گئے اسکرپٹ پر ہی کام کیا، کیوں کہ ان کے پاس اور کوئی آپشن نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کیا محسن عباس اور نازش جہانگیر شادی کرنے جارہے ہیں؟

نازش جہانگیر کے مطابق اگرچہ اسکرپٹ اچھے نہیں آ رہے لیکن اس کے باوجود ان ہی اسکرپٹ پر کام کرنا اداکاروں کی مجبوری ہے، کیوں کہ انہیں اپنے گھر بھی چلانے ہوتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ انہیں بھی مقبولیت بڑھانے کے لیے طرح طرح کے مشورے دیے گئے اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنی پی آر ٹیم رکھیں، بولڈ کردار کریں اور اسی طرح کے دیگر مشورے بھی دیے گئے۔

نازش جہانگیر نے کہا کہ انہوں نے تاحال پی آر ٹیم کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ نہیں بنایا اور نہ ہی انہیں اس وقت پیسوں سے سوشل میڈیا پر فالوورز خریدنے کی ضرورت ہے۔

میک اپ سرجری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نازش جہانگیر نے کہا کہ انہیں اپنے تمام جسمانی خدوخال پسند ہیں اور وہ کبھی بھی کسی طرح کی کوئی میک اپ سرجری نہیں کروائیں گی۔

ان کی جانب سے وضاحت کی گئی کہ وہ میک اپ سرجری کے خلاف نہیں ہیں، اگر کسی بھی شخص کو لگتا ہے کہ ان کے جسم کا کوئی عضو اچھا نہیں یا وہ اس میں تبدیلی لانا چاہتا ہے تو وہ ضرور سرجری کروائے مگر وہ ذاتی طور پر اس کی مخالف ہیں۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ممکن ہے کہ وہ مستقبل میں ہدایت کاری یا بطور لکھاری قسمت آزمائیں، کیوں کہ انہیں شروع سے ہی ڈائریکشن کا شوق رہا ہے۔

مزید پڑھیں: محسن عباس اور نازش جہانگیر جلد ٹی وی اسکرین پر ساتھ نظر آئیں گے

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے علی عباس، بلال عباس اور وہاج علی کو بہترین اداکار قرار دیا جب کہ سجل علی اور صبا قمر کو بہترین اداکارہ قرار دیا۔

انہوں نے بتایا کہ انہوں نے اب تک جتنی بھی اداکاراؤں کے ساتھ کام کیا ہے، ان میں سے وہ خود کو سب سے بہتر اداکارہ مانتی ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ شوبز میں کام کرنے کی بھی کچھ حدود ہوتی ہیں اور انہوں نے ان کا تعین کر رکھا ہے، جن کے مطابق وہ کبھی بھی کسی بھی صورت میں کوئی بولڈ یا گلیمر کام نہیں کریں گی۔

انہوں نے بولڈ کام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ کبھی بھی فیشن شوز میں مختصر یا نیم عریاں لباس نہیں پہنیں گی، اگر کسی برانڈ کو تشہیر کروانی ہے تو وہ انہیں ان کی متعین کردہ حدود کے مطابق جسم کو مکمل ڈھانپنے والا لباس دیں۔

نازش جہانگیر نے بتایا کہ جس طرح وہ عروسی لباس کی تشہیر کرتی رہتی ہیں، اسی طرح وہ فیشن شوز میں بھی اسی شرط پر شرکت کریں گی، انہیں آستین کے بغیر یا تنگ لباس نہیں دیا جائے گا۔

سیشن کورٹ نے بھی آریان خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی

میرے خیال میں عمران خان پچھلا الیکشن جیتے تھے، عدنان صدیقی

دبئی میں مادام تساؤ میوزیم کا افتتاح