پاکستان

وزیراعظم نے مسلم اقتدار اور مسلمانوں کے زوال پر مبنی ویڈیو جاری کردی

میری ٹیم نے نہایت مختصر وقت میں اس ویڈیو کی تیاری میں جس جذبے اور لگن سے کام کیا وہ لائقِ تحسین ہے، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے مسلمانوں کے عروج و زوال اور رحمت اللعالمین اتھارٹی کے قیام کے مقاصد پر مبنی ویڈیو جاری کردی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ’میری ٹیم نے نہایت مختصر وقت میں اسلام کی ترویج و اشاعت، مسلم اقتدار اور تعلیم و تَعَلُّم کے احیا اور اس کے پیچھے (مسلمانوں پر) اترتے زوال پر مبنی اس ویڈیو کی تیاری میں جس جذبے اور لگن سے کام کیا وہ لائقِ تحسین ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’ہمارے نوجوانوں کو بطورِ خاص یہ سب سمجھنے کی ضرورت ہے‘۔

تقریباً 6 منٹ دورانیے کی ویڈیو میں رسالت مآب ﷺ کی آمد سے قبل اہل عرب کے حالات اور ان کی اخلاقی، معاشی اور معاشرتی پستی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ تاریکی کے اس دور میں وجہ تخلیق کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کا ظہور ہوا۔

آپؐ کی آمد ایسی پرنور روشنی تھی جس کے آگے کفار مکہ کے ظلم و ستم اور ناانصافی ماند پڑ گئی، حق و سچ ایسا کہ دشمن بھی آپؐ کو صادق و امین کہے بنا نہ رہ پائے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا رحمۃ اللعالمین اتھارٹی بنانے کا اعلان

رحمت اللعالمین ﷺ نے صدائے حق بلند کی اور شدید مزاحمت کے باوجود حق و باطل کا پیغام دینے سے پیچھے نہ ہٹے اور آپؐ کی مکہ سے ہجرت کے بعد شہر مدینہ عدل و انصاف، بھائی چارہ، معاشرتی فلاح اور اخلاقی اقدار کی نئی تہذیب کا محور بنتا گیا اور ایک اسلامی معاشرے کی بنیاد پڑی۔

ویڈیو میں بتایا گیا کہ اسلامی معاشرے میں تعلیم اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری تھی، مثالی اسلامی ریاست میں اقلیتوں کو برابری کی بنیاد پر حقوق فراہم کیے گئے، مالک و غلام کے درمیان فرق مٹادیا گیا، رنگ و نسل کی تفریق مٹادی گئی اور انسانیت کو شرف حاصل ہوا۔

یہ ایک فکری و نظریاتی انقلاب تھا جس کی بدولت مسلمانوں نے سیاسی، عسکری، معاشرتی و معاشی قوت بن کر اقوام عالم میں علم و حکمت، سائنس و ٹیکنالوجی میں بھی اپنی برتری کا سکہ جمایا۔

تاہم تعلیمات نبوی سے دوری اور اخلاقی پستی نے غلامی کو ہمارا مقدر بنادیا اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم عملی طور پر آقائے دو جہاں ﷺ کی سنت پر عمل پیرا ہوں اور عدل و انصاف، انسانیت، سچائی، دیانتداری اور نیک کردار سے طرز زندگی اپنائیں جس کے لیے رحمت اللعالمین اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں جشنِ عید میلاد النبی ﷺ مذہبی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا

اس اتھارٹی کا بنیادی مقصد سب کو متحد کرنا، ہم آہنگی پیدا کرنا اور دنیا کو اسلام کی اصل شکل دکھانا ہے۔

اس اتھارٹی میں دنیا کے نامور اسکالرز اپنا کردار ادا کریں گے اور اس کے ذریعے اسکولوں میں سیرت النبیؐ کے نصاب کا مسلسل جائزہ اور رہنمائی کرنا، میڈیا کے ذریعے معاشرے کے طرز زندگی میں مثبت تبدیلی لانا، فکری و نظریاتی سوچ کو پیدار کرنا، اسلامی تاریخ اور تعلیمات پر مبنی فلموں، ٹی وی ڈراموں کے ذریعے آگہی، جامعات میں تحقیق و مباحثے کے مقاصد انجام دیے جائیں گے۔

پاکستان سے مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، تفصیلات کا جائزہ لے رہے ہیں، آئی ایم ایف

دبئی میں مادام تساؤ میوزیم کا افتتاح

ٹی20 ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کی پہلی فتح، عمان ناکام