پاکستان

بھارتی آبدوز کا پیشگی سراغ لگانے پر پاک بحریہ کو سلام ہے، شیخ رشید

بھارت شاید بھول بیٹھا تھا کہ پاک بحریہ ہمہ وقت مستعد اور چوکس ہے، دنیا بھارت کی پاکستان مخالف جارحیت کا نوٹس لے، وفاقی وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والی بھارتی آبدوز کا پہلے ہی سراغ لگانے پر پاک بحریہ کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا پاکستان کے خلاف بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں شیخ رشید احمد نے کہا کہ ‘پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش کرتی بھارتی آبدوزکا سراغ لگانے پر پاک بحریہ کو سلام پیش کرتا ہوں'۔

مزید پڑھیں: پاک بحریہ نے بھارتی آبدوز کی پاکستان میں داخلے کی کوشش ناکام بنادی

انہوں نے کہا کہ ‘ملکی دفاع میں پاک بحریہ کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا پہلے ہی بہت معترف ہوں، رواں ماہ آبدوز حمزہ کے دورے سے پاک بحریہ کی صلاحیتوں پر میرا یقین مزید پختہ ہوگیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘بھارت شاید بھول بیٹھا تھا کہ پاک بحریہ بھی دیگر فورسز کی طرح ہمہ وقت مستعد اور چوکس ہے، دنیا بھارت کی پاکستان مخالف جارحیت کا نوٹس لے'۔

قبل ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ 'آئی ایس پی آر' کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ پاک بحریہ نے مسلسل نگرانی اور پیشہ ورانہ صلاحیت کے باعث 16 اکتوبر کو ایک مرتبہ پھر بھارتی آبدوز کا سراغ لگایا اور اسے پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے سے روکا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث پاک بحریہ مسلسل پاکستانی سمندری حدود کی نگرانی کر رہی ہے تاکہ ملک کی حدود کا دفاع کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک بحریہ نے پاکستانی حدود میں بھارتی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی

یہ اپنی نوعیت کا تیسرا واقعہ ہے جس میں بھارتی نیوی کی آبدوز کا بروقت سراغ لگایا گیا اور اسے پی این لانگ رینج پیٹرول ایئر کرافٹ سے بروقت ہدف بنا کر اسے روک دیا گیا۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ آبدوز کا سراغ پتا لگانا بھارتی نیوی کے انتہائی کمزور، مخدوش میکانزم کا عکاس ہے اور پاک بحریہ کے مادر وطن کے تحفظ کے عزم مصمم کو ظاہر کرتا ہے۔

یاد رہے کہ 5 نومبر 2019 کو پاک بحریہ نے پاکستان کی سمندری حدود میں بھارتی آبدوز کے داخلے کی کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔

اس سے قبل 18 نومبر 2016 کو پاک بحریہ نے پاکستانی سمندری علاقے میں بھارتی آبدوز کی موجودگی کا سراغ لگا کر اسے اپنی سمندری حدود میں داخل ہونے سے روک دیا تھا۔

مزید پڑھیں: بھارتی آبدوز کی پاکستانی حدود میں داخل ہونے کی کوشش

ترجمان پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ 'پاک بحریہ کے فلیٹ یونٹس نے پاکستان کے سمندری علاقے کے جنوب میں بھارتی آبدوز کی موجودگی کا سراغ لگایا اور اس کی نقل و حرکت کو محدود کر دیا'۔

بعد ازاں اسی سال دسمبر میں بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل سنیل لامبا نے پاکستان کے اس دعوے کو ماننے سے انکار کردیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پاک بحریہ نے گزشتہ ماہ کراچی کے قریب سمندری حدود میں بھارتی آبدوزوں کا سراغ لگایا تھا۔

خیال رہے کہ پاکستان کی سمندری حدود 12 ناٹیکل میل تک ہیں جبکہ اس کا خصوصی معاشی زون (ای ای زیڈ) 2015 میں بڑھ کر 2 لاکھ 90 ہزار مربع کلومیٹر ہوگیا تھا۔

مقبوضہ کشمیر میں انفرا اسٹرکچر کی تعمیر کیلئے دبئی اور بھارت کے درمیان معاہدہ

کپڑوں کے اشتہار میں ’اردو‘ کے استعمال پر بھارتی انتہاپسند ناراض

امریکا: چلتی ٹرین میں خاتون کا ریپ، 'دیگر مسافر موبائل استعمال کرتے رہے'