سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ملکی ایئرلائنز کی بین الاقوامی چارٹرڈ پروازیں روکنے کا فیصلہ
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (پی سی سی اے) نے طے شدہ اندرون ملک پروازوں کو منسوخ کر کے بین الاقوامی پروازیں چلانے پر ایئرلائنز کی تمام بین الاقوامی چارٹرڈ پروازوں کی اجازت فوری طور پر روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی اے اے سے جاری بیان کے مطابق عوامی شکایات پر ایئرلائنز کے خلاف سخت نوٹس لیا گیا ہے۔
سی اے اے نے کہا کہ متعدد عوامی شکایات کے ذریعے اتھارٹی کے علم میں یہ بات آئی کہ پاکستان میں پروازیں چلانے والی ایئرلائنز مصدقہ طور پر طے شدہ پروازوں کو آپریشنل وجوہات کا بہانہ بنا کر منسوخ کررہی ہیں اور جہازوں کو اندرون ملک پروازوں کے بجائے بین الاقوامی پروازوں کے لیے استعمال کررہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی پروازوں کی منسوخی سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا
ساتھ ہی سی اے اے نے ایئرلائنز کی جانب سے یکم اکتوبر سے 18 اکتوبر تک منسوخ کی گئی پروازوں کے اعداد و شمار بھی جاری کیے۔
اعداد و شمار کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی طے شدہ 417 پروازوں میں سے 130 منسوخ کی گئیں۔
اس کے علاوہ گزشتہ 18 روز میں سیرین ایئر نے 250 طے شدہ پروازوں میں سے 117، ایئر بلو نے 261 میں سے 86 جبکہ ایئر سیال نے 217 شیڈول پروازوں میں سے 50 منسوخ کیں۔
مجموعی طور پر چاروں ایئر لائنز، پی آئی اے، سیرین، ایئر سیال اور ایئر بلو نے ایک ہزار 145طے شدہ پروازوں میں سے 33.4 فیصد یا 383 پروازیں منسوخ کیں۔
مزید پڑھیں: پروازوں کی 'منسوخی': غیرملکی ایئرلائنز سے پاکستانی مسافروں کو ’ہرجانے‘ کی ادائیگی کا مطالبہ
سی اے اے نے کہا کہ اتنی بڑی تعداد میں پروازوں کی منسوخی کے پیش نظر اتھارٹی نے فوری طور پر تمام بین الاقوامی چارٹرڈ پروازوں کی اجازت روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی اے اے کا مزید کہنا تھا کہ اب بین الاقوامی چارٹر پرواز چلانے کی اجازت کی درخواست دینے سے قبل ایئرلائنز کو بیانِ حلفی جمع کروانا ہوگا کہ کسی بھی جاری شیڈولنگ سیزن کے لیے منظور کیا گیا مقامی پرواز کا شیڈول کم از کم 90 فیصد فلائٹ ریگولیٹری اور 80 فیصد وقت کی پابندی کے ساتھ کام کرے گا اور ملکی پرواز صرف تکنیکی وجوہات یا کسی غیر متوقع صورتحال پر مجبور ہونے کے باعث ہی منسوخ کی جاسکے گی۔
ساتھ ہی اتھارٹی نے کہا کہ تکنیکی وجوہات پر پرواز کی منسوخی کی اجازت سی اے اے کے شعبہ ایئروردینیس کی تصدیق پر ہی دی جائے گی۔
سی اے اے نے کہا کہ موجودہ حالات میں بین الاقوامی پروازوں میں کمرشل مفادات پرکشش ہوسکتے ہیں لیکن پاکستان سول ایوی ایشن کا فرض ہے کہ عوامی سہولت اور ضرورت کی روح کو مقدم رکھے۔
یہ بھی پڑھیں: کابل کیلئے کمرشل پروازیں شروع کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، ترجمان پی آئی اے
ساتھ ہی کہا گیا کہ اندرون اور بیرون ملک پروازوں میں توازن رکھنا قومی ایوی ایشن پالیسی برائے سال 2019 کے وژن کے مطابق لازمی ہے بلکہ ایئر لائنز کو بھی اجازت دیتا ہے کہ وہ ہماری سفری عوام کی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔
اتھارٹی نے کہا کہ اس تمام تر صورتحال میں ایئرلائن آپریٹرز کو ایک بیان حلفی جمع کروانے کی ہدایت کی جاتی ہے جس میں وضاحت کی گئی ہو کہ بین الاقوامی چارٹرڈ آپریشن طے شدہ اندرون ملک پروازوں کی جگہ نہیں چلایا جائے گا اور اس بیانِ حلفی کے جمع کروانے پر فلائٹ آپریشن بحال کردیا جائے گا۔