پاکستان

بلاول بھٹو عوام کو اس بھیانک دور سے نجات دلائیں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

18 اکتوبر اور 27 دسمبر کو پیش آئے واقعات کے مقامات کو اس وقت کی حکومت کے کہنے پر انتطامیہ نے دھو دیا تھا، مراد علی شاہ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ بھٹو خاندان کا دل غریبوں کے ساتھ دھڑکتا ہے اور بلاول بھٹو عوام کو اس بھیانک دور سے نجات دلائیں گے۔

انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غریبوں کے ساتھ اگر کسی لیڈر کا دل دھڑکتا ہے تو وہ بھٹو خاندان ہے، اس کے علاوہ میرا نہیں خیال کہ کسی کو غریبوں کا خیال ہے۔

مزید پڑھیں: 'بلاول بھٹو ہی 2023 میں پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے'

ان کا کہنا تھا کہ بھٹو خاندان کے لوگ اپنی جانیں دے کر لوگوں کے حق کے لیے لڑتے رہے ہیں، کبھی حکومت کی پرواہ نہیں کی، اپنی ذاتی انا کی وجہ سے ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے لوگوں کو تکلیف ہو اور اب بھی بلاول بھٹو زرداری اس بھیانک دور سے نجات دلائیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ 18 اکتوبر کا واقعہ ہو یا 27 دسمبر کی سازشیں جنہوں نے کی تھیں ان کے بارے میں تو ساری دنیا کو پتا چل گیا ہے، جس جگہ جرم ہوا اس کو کس انتظامیہ نے دھلوایا، اس حکومت کے کہنے پر انہوں نے شواہد مٹائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2008 میں جیسے ہی ہماری حکومت آئی تو ہم نے جو بھی شواہد موجود تھے ان کی اسکاٹ لینڈ یارڈ سے تحقیقات کرائیں اور جو بھی سازشی تھے ان کو پتا چل گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہر مرتبہ سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو ناصرف منتخب کیا ہے بلکہ پہلے سے زیادہ نشستیں اور ووٹ دلائے ہیں اور آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کے مشن پر کام کرتے رہیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: اگلا وزیراعظم جیالا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

آئی ایس آئی چیف کے تقرر کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملات وزیراعظم اور فوج کے درمیان ہیں اور وہی اس کا حل نکالیں گے، ہمارا اس میں کوئی کردار نہیں اور اگر میرا کوئی آئینی کردار ہوتا تو ضرور ادا کرتا۔

انہوں نے کہا کہ آٹے کی فصل اترتی ہے، حکومت اس کو جمع کرتی ہے تاکہ جب ستمبر، اکتوبر، نومبر میں نجی گندم ختم ہو جائے تو اس گندم کے ذریعے مارکیٹ کو مستحکم کیا جائے، اس حکومت کو نجانے کہاں سے منطق سوجھتی ہے کہ انہوں نے اپریل مئی میں گندم ریلیز کرنی شروع کردی اور مسئلہ کھڑا کیا۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ پچھلے سال بھی حکومت نے کہا کہ گندم کی فصل ہماری مانگ سے زیادہ ہوئی ہے، اس سال انہوں نے کہا کہ مانگ ہم نے پوری کردی ہے اور صرف اسٹریٹجک ذخائر کے لیے امپورٹ کرنی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی ضرورت پوری کرنے کے لیے پنجاب سے گندم لیتے ہیں، پنجاب میں جب گندم مہنگی ہو اور کنٹرول نہ ہو تو یہاں بھی مہنگی ہوتی ہے، گندم اسمگل بھی ہوتی ہے جیسے پچھلے سال ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کا کردار ادا کریں یا اعلان کریں حکومت کے سہولت کار ہیں، بلاول

ان کا کہنا تھا کہ آٹا لوگ پہلے سے کھاتے تھے اور عمران خان کے آنے کے بعد کھانا شروع نہیں کیا، پہلے بھی کھاتے تھے لیکن اب ان کو مل نہیں رہا، عمران خان کے آنے سے مہنگا ہو گیا ہے۔

پیپلز پارٹی کی گزشتہ 13 سال میں کارکردگی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ شارع فیصل ذوالفقار بھٹو کے بعد اب پیپلز پارٹی کی حکومت نے چوڑا کیا، طارق روڈ 50 سال بعد پیپلز پارٹی نے بنایا، ہمارے مخالفوں کو پروپیگنڈا کرنے کا حق ہے کیونکہ وہ ہی انہیں کرنا آتا ہے لیکن پروپیگنڈا ناکام سرخیوں تک ہے۔

’نقش سارے مٹا ڈالے تھے گولی نے!‘

ٹی 20 ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں پاپوا نیو گنی کو شکست، عمان کی فتح

کیا لیاقت علی خان کے قتل نے امریکی حمایت کا حصول آسان کردیا تھا؟