پاکستان

پنجاب: ویکسین لگوانے والے 91 فیصد افراد تیسرا ڈوز لگوانے کو تیار

پنجاب بھر میں کیے گئے سروے میں شامل 86 فیصد افراد نے ویکسینیشن کے عمل کو محفوظ قرار دیا۔

آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں حال ہی میں کیے گئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین لگوانے والے 91 فیصد افراد ضرورت پڑنے پر تیسرا ڈوز بھی لگوانے کے لیے تیار ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب اور برطانوی وزارت خارجہ، کامن ویلتھ اور آکسفورڈ پالیسی منیجمنٹ کی جانب سے کرائے گئے سروے میں ویکسین لگوانے والے افراد سے فون پر انٹرویو کیے گئے۔

مذکورہ سروے میں حصہ لینے والے 79 فیصد کے قریب مرد تھے جب کہ 84 فیصد افراد کا تعلق شہری علاقوں سے تھا، سروے میں شامل 46 فیصد افراد کی عمریں 40 سے 49 سال کے درمیان تھی اور 96 فیصد افراد شادی شدہ تھے۔

سروے میں جوابات دینے والے تمام افراد نے اعتراف کیا کہ ویکسین لگوانے کےبعد انہوں نے کسی طرح کے بڑے منفی اثرات کا سامنا نہیں کیا، تاہم محض 4 افراد نے بتایا کہ ویکسینیشن کروانے کے باوجود ان میں کورونا کی معمولی علامات ظاہر ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں کورونا پابندیوں میں مزید نرمی، کاروبار پورا ہفتہ کھلا رکھنے کی اجازت

ویکسینیشن کروانے کے باوجود کورونا کی علامات کا اظہار کرنے والے 4 فیصد افراد میں سے صرف 2 فیصد افراد نے بتایا کہ ان میں پی سی آر ٹیسٹ کے بعد کورونا کی تشخیص ہوئی جب کہ دو فیصد کا کہنا تھا کہ انہوں نے ٹیسٹ نہیں کروائے، البتہ انہوں نے معمولی علامات کو نوٹ کیا۔

سروے میں شامل 91 فیصد افراد نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ تیسرا ڈوز بھی لگوائیں گے جب کہ 86 فیصد لوگ کورونا ویکسین لگوانے کے فیصلے سے مطمئن دکھائی دیے۔

پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں 87 فیصد لوگوں نے بتایا کہ وہ دوسروں کو ویکسین لگوانے کا مشورہ دیں گے جب کہ ایک فیصد افراد نے کہا کہ ویکسین نے ان پر بعض منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

ویکسین کیوں لگوائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں 80 فیصد افراد نے بتایا کہ انہوں نے اپنی اور اپنے پیاروں کی زندگی اور حفاظت کی خاطر ویکسینیشن کروائی۔

سروے میں شامل 54 فیصد افراد نے بتایا کہ انہوں نے میڈیا اور حکومتی دباؤ کی وجہ سے ویکسینیشن کروائی جب کہ 38 فیصد کے مطابق انہوں نے اپنی سماجی ذمہ داری کے تحت ویکسین لگوائی۔

مزید پڑھیں: این سی او سی کی ویکسینیٹڈ افراد کیلئے سینما اور مزار کھولنے کی اجازت

مذکورہ سروے میں حکومت کو ویکسینیشن بڑھانے کے لیے بعض تجاویز بھی دی گئی ہیں، جن میں حکومت کو بتایا گیا کہ ویکسینیشن کا عمل بڑھانے کے لیے لوگوں کو سبزی، گھریلو اشیا، ادویات سمیت دیگر چیزوں کی فراہمی کی پیش کش کی جائے۔

سروے میں ڈور ٹو ڈور ویکسینیشن مہم کی تجویز بھی دی گئی ہے اور بتایا گیا ہے کہ خصوصی طور پر دیہی علاقوں میں ویکسینیشن کا عمل شروع کیا جائے۔

اسی طرح سروے میں حکومت کو ویکسینیشن کے لیے شناختی کارڈ نمبر، فون نمبر، گھر کے پتے سمیت دیگر شرائط کو بھی نرم یا ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے، تاکہ لوگ مذکورہ معلومات کے بغیر ہی ویکسین لگوائیں۔

کووڈ ویکسینز سے 8 ماہ بعد بھی ٹھوس مدافعتی ردعمل برقرار رہنے کا انکشاف

کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے ویکسینیشن کا ایک اور فائدہ دریافت

ویکسینیشن کے چند ماہ بعد کووڈ سے تحفظ کیلئے بوسٹر ڈوز ضروری ہے، تحقیق