کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے کے لیے یہ دوا دنیا کی مقبول ترین ادویات میں سے ایک ہے جو خون کی شریانوں کا ورم بھی کم کرتی ہے، جس کے باعث ہی یہ خیال سامنے آیا تھا کہ یہ کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے بھی مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔
سوئیڈن کے کیرولینیسکا انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں سوئیڈش رجسٹرز کے ڈیٹا کو استعمال کیا گیا جو مارچ سے نومبر 2020 تک اسٹاک ہوم کے 45 سال سے زیادہ عمر کے 9 لاکھ 63 ہزار سے زیادہ شہریوں پر مشتمل تھا
نتائج کی بنیاد لوگوں کو تجویز کردہ ادویات، طبی سہولیات اور موت کی وجوہات کا دستیاب ڈیٹا تھی۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ کورونا کی وبا کے دوران دل کی شریانوں سے جڑے امراض اور خون میں چکنائی کی زیادہ مقدار کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے اسٹیٹنز کا استعمال جاری رکھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کووڈ اور اس دوا کے درمیان تعلق کے حوالے سے کنٹرول ٹرائل کی ضرورت ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اسٹیٹنز کے استعمال سے کووڈ 19 سے موت کا خطرہ کچھ حد تک کم ہوجاتا ہے۔