زیر آب انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی کو درست کردیا گیا، پی ٹی اے
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے شہر فجیرہ کے قریب زیرِ آب انٹرنیٹ کیبلز میں آنے والی خرابی کو درست کردیا گیا ہے۔
پی ٹی اے کے مطابق گزشتہ روز زیرِ آب انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی کے باعث ملک کے کچھ حصوں میں انٹرنیٹ صارفین کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔
اس حوالے سے پی ٹی اے کی ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’کچھ صارفین کو انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی کی وجہ سے سروسز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہوا‘۔
پی ٹی اے نے مزید کہا کہ ’متاثرہ کیبل کی مرمت کردی گئی ہے اور سروسز کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے کام جاری ہے’۔
اتھارٹی نے کہا کہ وہ صورتحال کی نگرانی کررہے ہیں اور اس حوالے سے صارفین کو آگاہ کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ فجیرہ کے قریب بین الاقوامی زیرآب کیبل سسٹم اے اے ای-1 میں گزشتہ روز خرابی کے نتیجے میں ملک میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہوئی تھیں۔
قبل ازیں پروپاکستانی کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل)، بین الاقوامی سب میرین کنسورشیم کے ساتھ مل کر ملک بھر میں انٹرنیٹ کی صورتحال بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں: زیرآب انٹرنیٹ کیبلز میں خرابی کو دور کرنے میں وقت لگ سکتا ہے، پی ٹی اے
ترجمان پی ٹی سی ایل نے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’ہمیں اپنے صارفین کو پیش آنے والی مشکلات پر افسوس ہے اور جیسے ہی سروسز مکمل طور پر بحال ہوں گی صارفین کو آگاہ کریں گے’۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے بھی اس معاملے سے آگاہ کیا ہے۔
علاوہ ازیں پی ٹی اے نے کہا تھا کہ پاکستان کو انٹرنیٹ کے ذریعے دنیا سے جوڑنے والی بین الاقوامی کیبلز میں سے ایک میں خرابی کے پیش نظر صارفین کو بلا تعطل انٹرنیٹ سروسز کی فراہمی کے لیے متعلقہ سروس پرووائیڈرز کی جانب سے اضافی بینڈوتھ کے ذریعے متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔
اتھارٹی نے کہا تھا کہ زیر آب کیبلز میں خرابی کو دور کرنے کے لیے کام جاری ہے لیکن اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔
انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سروسز کی جانب سے صارفین کو موجودہ مسئلے سے آگاہ کیا جارہا ہے اور جب تک یہ خرابی برقرار رہتی ہے ملک بھر میں صارفین کو انٹرنیٹ کی سست رفتار کا سامنا ہونے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان کو بیرونی دنیا سے انٹرنیٹ کے ذریعے جوڑنے والی کیبلز کی تعداد 6 ہے، دو کا ذکر تو اوپر ہوچکا ہے جبکہ دیگر چار میں ٹی ڈبلیو ون (TW1)، ایس ای ایم ای ڈبلیو ای 3 (SEMEWE3)، ایس ای ایم ای ڈبلیو ای 5 (SEMEWE5) اور AAE1 شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: زیرآب کیبلز میں خرابی سے پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز متاثر ہونے کا امکان
ان میں سے ایس ای ایم ای ڈبلیو ای 3 محدود گنجائش میں کام کرتی ہے جبکہ دیگر 2 کی تنصیب کچھ سال قبل ہی ہوئی تھی۔
رواں برس فروری میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والے زیر آب کیبل سسٹم میں خرابی پیدا ہوئی تھی جس کے نتیجے میں صارفین کو انٹرنیٹ سروسز تک رسائی میں مشکلات کا سامنا ہوا تھا۔
اس سے قبل اکتوبر 2019 میں پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی 2 بین الاقوامی زیرآب کیبلز میں خرابی کے نتیجے میں آن لائن سروسز متاثر ہوئی تھیں۔
یار رہے کہ 2017 میں آئی ایم ای ڈبلیو ای میں خرابی کے نتیجے میں ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز لگ بھگ 2 دن تک متاثر رہی تھیں۔