کمپنی کی تیار کردہ یہ دوا 2 اینٹی باڈیز کے امتزاج پر مبنی ہے جو ایسے افراد کے خون کی مدد سے تیار کی گئی ہے جو ماضی میں کووڈ 19 کے شکار رہ چکے ہیں۔
کمپنی کی یہ اپنی طرز کی پہلی دوا ہے جو آخری مرحلے کے ٹرائلز میں کووڈ 19 سے تحفظ اور علاج میں مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
کمپنی کی جانب سے پہلے ہی اس دوا کی منظوری کے لیے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے پاس درخواست اگست میں دوا کے ابتدائی ٹرائل کے نتائج کے بعد جمع کرائی جاچکی ہے۔
اگست میں جس ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے تھے اس میں ایسے 5197 افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کووڈ سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔
نتائج سے ثابت ہوا ہے کہ اس دوا سے علامات والی بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ 77 فیصد تک کم ہوجاتا ہے جبکہ کسی بھی رضاکار میں سنگین بیماری کا کیس ریکارڈ نہیں ہوا۔
اب کمپنی کا کہنا ہے کہ نئے ڈیٹا کو بھی طبی انتظامیہ کے پاس جمع کرایا جائے گا۔
ایسٹرا زینیکا کی جانب سے جاری نئے نتائج میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 کی علامات ظاہر ہونے کے 7 دن کے اندر اس دوا کا استعمال بیماری کی سنگین شدت یا موت کا خطرہ 50 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔
اس دوا کا استعمال 407 مریضوں کو کرایا گیا تھا جن میں سے 18 میں کووڈ 19 کی شدت سنگین ہوئی یا ہلاک ہوگئے۔
کمپنی نے بتایا کہ اگر یہ دوا علامات ظاہر ہونے کے 5 دن کے اندر دی جائے تو کووڈ کی سنگین شدت کا خطرہ 67 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
ٹرائل میں اس ٹائم لائن کی جانچ پڑتال 253 افراد میں کی گئی تھی جن میں سے 9 بہت زیادہ بیمار یا ہلاک ہوئے۔