نیٹو سے 8 روسی باشندے برطرف
برسلز: شمالی ایٹلانٹک ٹیرٹی اورگنائزیشن (نیٹو) نے روسی اتحادی میشن سے 8 غیر اعلانیہ اینٹلی جنس افسران کو بر طرف کردیا، جس کی وجہ سے دونوں فریقین کے درمیان تعلقات میں مزید خرابی سامنے آئی ہے جو سرد جنگ کی وجہ سے پہلے ہی بہت متاثر ہے۔
ڈان اخبار میں غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق نیٹو عہدیدار کا کہنا تھا کہ برسلز میں جاری ماسکو کا اتحادی مشن 'روس کی غیر قانونی سرگرمیوں، قتل اور جاسوسی کے حوالے سے' ادھورا رہ جائے گا۔
روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ماسکو اس حوالے سے 'مناسب وقت' پر جواب دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روسی حکومت نے اپوزیشن لیڈر کے زہر دینے کے الزام کو مذاق قرار دے دیا
یوکرین سے لے کر سال 2018 میں روس کے انتخابات میں مداخلت اور روسی ڈبل ایجنٹ سرگئی اور اس کی بیٹی کو انگلینڈ میں زہر دینے تک ہر معاملے پر مغرب اور روس کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'انٹر فیکس نیوز ایجنسی' نے روسی ایوان زیریں کی کمیٹی برائے بین الاقوامی امور کے سربراہ لیونڈ سلوتسکی کا حوالہ دینے ہوئے لکھا کہ ماسکو جوابی کارروائی کرے گا لیکن ضروری نہیں کہ اس قسم کی ہو۔
دوسری جانب نیٹو عہدیدار نے کہا کہ 'ہم تصدیق کرسکتے ہیں کہ ہم نے نیٹو کے روسی میشن سے 8 اراکین کو نکال دیا ہے جن کو غیر اعلانیہ روسی اینٹیل جنس افسر قرار دیا گیا تھا'۔
مزید پڑھیں: روسی اپوزیشن رہنما ناوالنی کوما سے باہر آگئے
ان کا مزید کہنا تھا کہ ماسکو کی جانب سے نیٹو کی منظوری کے لیے عہدوں کی تعداد کو 10 تک کم کردیا گیا تھا۔
نیٹو کے عہدیدار نے مزید کہا کہ 'روس کے لیے نیٹو کی پالیسی اب بھی وہی ہے، روس کی جارحانہ کارروائیوں کے جواب میں ہم نے اپنے دفاعی نظام کو مضبوط کیا ہے جبکہ اس ہی دوران ہم نے معنی خیز مذاکرات کے دروازے بھی کھولے'۔