یوٹیوب نے آر کیلی کے دو چینل بند کردیے
دنیا کی سب سے بڑی اسٹریمنگ ویب سائٹ یوٹیوب نے گزشتہ ماہ ستمبر میں ’ریپ اور لڑکیوں کی اسمگلنگ‘ میں امریکی عدالت کی جانب سے مجرم قرار دیے گئے گلوکار 54 سالہ رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے دو چینل بند کردیے۔
آر کیلی کو نیویارک کی عدالت نے 28 ستمبر نابالغ لڑکیوں اور لڑکوں کے ریپ و خواتین کی جسم فروشی کے لیے اسمگلنگ کے کم از کم 9 الزامات میں مجرم قرار دیا تھا۔
آر کیلی کو جرائم کی باضابطہ سزا آئندہ برس مئی میں سنائی جائے گی، وہ اس وقت جیل میں ہیں اور گزشتہ دو سال سے قید میں ہیں۔
آر کیلی پر جرائم ثابت ہونے پر یوٹیوب سمیت دیگر ویب سائٹس پر لوگوں نے دباؤ ڈالا تھا کہ وہ گلوکار کے گانوں کو ہٹائیں۔
یہ بھی پڑھیں: آر کیلی نابالغ لڑکیوں کے ’ریپ‘ و اسمگلنگ کے مجرم قرار
لوگوں کے دباؤ کے بعد یوٹیوب نے حال ہی میں آر کیلی کے دو چینلز کو بند کردیا جب کہ ان پر مزید نئے اکاؤنٹس بنانے پر بھی پابندی عائد کردی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق یوٹیوب نے گلوکار سے منسوب ’آر کیلی ٹی وی اور آر کیلی ویو‘ کو بند کردیا جب کہ ان پر مزید نئے اکاؤنٹس بنانے پر بھی پابندی عائد کردی۔
یوٹیوب انتظامیہ نے تصدیق کی کہ اگرچہ آر کیلی کے ذاتی چینلز کو بند کیا گیا ہے، تاہم دیگر لوگوں اور اداروں کی جانب سے اپ لوڈ کیے گئے ان کے گانے ویب سائٹ پر موجود رہیں گے۔
ساتھ ہی یوٹیوب انتظامیہ نے بتایا کہ آر کیلی کے گانے ’یوٹیوب میوزک‘ پر بھی موجود رہیں گے۔
یوٹیوب نے آر کیلی کے چینلز ایک ایسے وقت میں بند کیے ہیں جب کہ کچھ دن قبل ہی ’میوٹ آر کیلی‘ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یوٹیوب سمیت دیگر اداروں کو گلوکار کے چینل اور اکاؤنٹس بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مذکورہ اکاؤنٹ 2017 میں بنایا گیا تھا، جس کا مقصد آر کیلی کے گانوں کے اکاؤنٹس اور چینلز کو بند کروانا تھا۔
مزید پڑھیں: آر کیلی کے خلاف ٹرائل کی سماعت کے دوران متاثرین کے ہوشربا انکشافات
’میوٹ آر کیلی‘ نامی ٹوئٹر اکاؤنٹ کی جانب سے ایپل میوزک، ایمازون اور اسپاٹی بوائے سے بھی آر کیلی کے اکاؤنٹس اور چینلز بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ یوٹیوب کی جانب سے گلوکار کے اکاؤنٹس بند کیے جانے کے بعد دیگر ویب سائٹس بھی ان کے اکاؤنٹس بند کریں گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
آر کیلی اپنے زمانے کے معروف گلوکار رہے ہیں، انہیں سب سے زیادہ شہرت 1995 سے 2010 تک رہی، ان کے گئے گانے امریکا سمیت یورپی ممالک میں بھی مقبول ہیں۔