پاکستان

مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا کیس: صبا قمر اور بلال سعید پر فرد جرم کی تاریخ مقرر

عدالت نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کو کیس میں فرد جرم عائد کرنے کے لیے 14 اکتوبر کو طلب کرلیا۔
|

پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے جوڈیشل میجسٹریٹ نے مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کے کیس میں گلوکار بلال سعید اور اداکارہ صبا قمر پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مقرر کردی۔

دونوں کے خلاف گزشتہ برس اگست میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر علی خان میں گانے کی شوٹنگ کے دوران مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا مقدمہ دائر کروایا گیا تھا۔

جوڈیشل مجسٹریٹ جویریہ منیر بھٹی کی عدالت میں مذکورہ کیس کی سماعت ہوئی۔

مزید پڑھیں: مسجد کا ’تقدس پامال‘ کرنے کا الزام، بلال سعید اور صبا قمر کے خلاف مقدمہ دائر

6 اکتوبر کو ہونے والی سماعت میں بلال سعید اور صبا قمر اپنے وکیل بیرسٹر حامد لغاری کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے، اس موقع پر صبا قمر برقع پہنے عدالت آئیں۔

سماعت کے دوران صبا قمر اور بلال سعید پر فرد جرم کے لیے تاریخ مقرر کر دی گئی ۔

عدالت نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کو کیس میں فرد جرم کے لیے 14 اکتوبر کو طلب کرلیا۔

بعدازاں عدالت نے دونوں ملزمان کو کیس سے متعلق ضروری دستاویزات کی نقول بھی فراہم کردیں۔

یہ بھی پڑھیں: مسجد میں ویڈیو بنانے کا معاملہ: عدالت نے صبا قمر اور بلال سعید کی ضمانت کی توثیق کردی

گزشتہ سماعت پر عدالت نے دونوں کے وارنٹ جاری کیے تھے تاہم بعد میں عدالت نے دونوں کے وارنٹ منسوخ کر دیے تھے

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 8 ستمبر کو عدالت نے اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے پیش نہ ہونے پر قابل ضمانت ورانٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

بعدازاں ان کے وکیل کی درخواست پر تحریری حکم جاری کرتے ہوئے جوڈیشل مجسٹریٹ نے 30 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے تھے اور انہیں 6 اکتوبر میں ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

خیال رہے کہ دونوں کے خلاف ابتدائی طور پر دفعہ 295 پ کے تحت لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں عدالتی حکم کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: صبا قمر اور بلال سعید کے وارنٹ گرفتاری جاری

صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا اور انہوں نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔

مقدمہ دائر ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو عدالت نے طلب بھی کیا تھا اور دونوں ستمبر 2020 میں ہونے والی سماعتوں میں پیش بھی ہوئے تھے اور انہوں نے ضمانت حاصل کی تھی۔

دونوں کے خلاف اگست 2020 میں جاری کیے گئے گانے ’قبول‘ کو جاری کرنے کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

’قبول‘ میں بلال سعید اور صبا قمر کو مسجد وزیر علی خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا لیکن ان پر اس وقت الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مسجد کی حدود میں رقص بھی کیا۔

دونوں اداکاروں نے مسجد کی حدود میں رقص کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مسجد میں صرف نکاح کی رسم کی شوٹنگ کی تھی اور اس ضمن میں انتظامیہ سے باضابطہ طور پر اجازت بھی لی گئی تھی۔

عمر شریف کی میت کراچی پہنچ گئی

طلاق پر خواتین کو شرمندہ کرنے جیسے مسائل پر یاسرہ رضوی کا شو ’تعریف کا شکریہ‘

آریان خان ساتھیوں سمیت ریمانڈ پر نارکوٹکس فورس کے حوالے