پاکستان

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا، جام کمال خان کی وضاحت

وزیراعلیٰ جام کمال خان نے میں نے آج حکمراں جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبے کی حکمراں جماعت بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے صدر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ ہے تاہم انہوں نے واضح کیا ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ 'میں نے آج صدر بی اے پی کا عہدہ چھوڑ دیا ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'تین سال کے دوران پارٹی کو بہترین انداز میں چلایا'۔

جام کمال خان نے پارٹی کے چیف آرگنائزر میر جان محمد خان جمالی اور سیکریٹری جنرل سینیٹر منظور احمد کاکڑ سے درخواست کی کہ جلد از جلد پارٹی کے نئے انتخابات کروائے جائیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، وزیر سے قلمدان واپس لے لیا گیا

انہوں نے کہا کہ میرے لیے سیٹ یا عہدے کی کبھی اہمیت نہیں رہی، پہلے دن سے بلوچستان عوامی پارٹی کے لیے کام کیا ہے اور مزید بھی کام کروں گا۔

بعدازاں اپنی ایک ٹوئٹ نے جام کمال خان نے وضاحت کی انہوں نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ نہیں دیا ہے۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ کا یہ اعلان بی اے پی میں سنگین اختلافات کے بعد سامنے آیا ہے۔

حکمراں جماعت کے ایک درجن سے زائد ارکان اسمبلی نے موجودہ وزیر اعلیٰ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ جام کمال 2018 میں عام انتخابات سے قبل وجود میں آنے والی بلوچستان عوامی پارٹی کے پہلے صدر منتخب ہوئے تھے۔

امریکی نائب وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان سے قبل دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کا مطالبہ

سعودی عرب تیل کی خریداری کے لیے پاکستان کو 3.6 ارب ڈالر دے گا، وزیر خزانہ

وہ اینڈرائیڈ فونز جن پر جلد واٹس ایپ استعمال کرنا ممکن نہیں ہوگا