لاہور ہائیکورٹ نے تحریک لبیک کے سربراہ سعد رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دے دی
لاہور ہائیکورٹ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سربراہ علامہ سعد رضوی کی نظر بندی کالعدم قرار دے دیا۔
عدالت عالیہ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے سعد رضوی کے چچا امیر حسین کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
عدالت میں سعد رضوی کے چچا کے وکیل برہان معظم ملک نے دلائل دیے جبکہ پنجاب حکومت اور وفاقی حکومت کے وکلا نے درخواست کی مخالفت کی تھی۔
مزید پڑھیں: سعد رضوی کی درخواستِ ضمانت لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کو ارسال
خیال رہے کہ سعد رضوی کو ان کی جماعت کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانس کے سفیر کی ملک بدری کے مطالبے کے سلسلے میں ملک بھر میں دھرنوں کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔
دھرنوں کے دوران مظاہرین مشتعل ہوگئے تھے اور انہوں نے پولیس پر حملہ کردیا تھا۔
گزشتہ برس میں فرانس میں سرکاری سطح پر گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر مسلم دنیا میں سخت ردعمل آیا تھا خاص طور پر پاکستان میں بھی اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی تھی اور تحریک لبیک پاکستان نے اسلام آباد میں احتجاج کیا تھا جسے حکومت کے ساتھ 16 نومبر کو معاہدے کے بعد ختم کردیا گیا تھا۔
تاہم مطالبات کی عدم منظوری پر تحریک لبیک نے 16 فروری کو اسلام آباد میں مارچ اور دھرنے کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک لبیک کے امیر سعد رضوی کو لاہور میں گرفتار کر لیا گیا
بعدازاں مہلت ختم ہونے کے باوجود حکومت کی جانب سے مطالبات کی عدم منظوری اور معاہدے پر عملدرآمد نہ کیے جانے پر تحریک لبیک نے 20 اپریل کو ملک گیر مظاہرے کیے تھے جس کے بعد سعد رضوی کو گرفتار کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ نظر ثانی بورڈ نے 2 جولائی کو سعد رضوی کی نظربندی میں توسیع کے لیے حکومتی درخواست مسترد کر دی تھی۔
توسیع نہ ہونے پر سعد رضوی کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت 10 جولائی کو دوبارہ نظر بند کر دیا گیا تھا۔