اسرائیلی وزیر خارجہ کا بحرین کا پہلا دورہ، سفارت خانے کا افتتاح کردیا
اسرائیل اور بحرین، سفارتی تعلقات قائم کرنے کے لیے ایک سال قبل کیے گئے معاہدے کو مضبوط کر رہے ہیں اور خلیج میں عرب کی چھوٹی ریاست کے بادشاہ نے اسرائیل کے وزیر خارجہ کی میزبانی کی جنہوں نے پہلی مرتبہ بحرین کے دارالحکومت ماناما میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح کیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیر خارجہ یائر لیپڈ نے بحرینی بادشاہ حماد بن عیسیٰ الخلیفہ سے اسی روز ملاقات کی جب ماناما سے اڑان بھرنے والی پہلی براہ راست پرواز نے تل ابیب میں لینڈنگ کی، بعد ازاں اسرائیلی وزیر نے اس دورے کو امید افزا قرار دیا۔
بحرین کی ایئرلائن گلف ایئر کے جہاز کا بین گورین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پانی اور فیتہ کاٹ کر استقبال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: بحرین اور امارات کے اسرائیل سے تعلقات کیلئے معاہدے پر دستخط
ان تقاریب نے اسرائیل اور بحرین کے درمیان معاہدے کو تقویت دی ہے۔
یائر لیپڈ جون میں وزیر خارجہ بننے کے بعد پہلے ہی متحدہ عرب امارات اور مراکش کے دورے کر چکے ہیں اور وہاں اسرائیل کے سفارتی دفاتر بھی کھول چکے ہیں۔
بحرین کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق حماد بن عیسیٰ الخلیفہ نے یائر لیپڈ سے ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن و امان کے حوالے سے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے کو تاریخی کامیابی قرار دیا۔
بحرین سول ایوی ایشن امور کے انڈر سیکریٹری محمد تھامیر القابی کا کہنا تھا کہ بروازوں کا آغاز دونوں ممالک کو نئے مواقع فراہم کرے گا اور لوگوں کو بالآخر ملاقاتیں اور روابط قائم کا موقع ملے گا جس سے ہمارا مستقبل روشن ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی وزیر خارجہ پہلے سرکاری دورے پر بحرین پہنچ گئے، سفارت خانے کا افتتاح کریں گے
اسرائیلی سفارتی وفد اور ان کے بحرینی ہم منصبوں نے دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کے لیے مختلف معاہدوں پر دستخط کیے جن میں معاشی، ہسپتالوں اور پانی کی کمپنیوں کے درمیان تعاون کے معاہدے شامل ہیں۔
دونوں ممالک مشترکہ علاقائی حریف ایران پر بے اعتمادی کے باعث طویل عرصے سے خفیہ سیکیورٹی تعلقات سے لطف اندوز ہو رہے ہیں، تاہم وہ گزشتہ سال تعلقات کو منظر عام پر لے آئے تھے۔
ترجمان اسرائیلی وزارت خارجہ لیور حیات کا کہنا تھا کہ 'ہم بحرین کو نہ صرف دوطرفہ تعلقات کی سطح پر بلکہ خطے کے دیگر ممالک سے تعاون کے لیے پُل کے طور پر بھی اہم شراکت دار کی حیثیت سے بھی دیکھتے ہیں۔