پاکستان

پاکستانی کمپنی سسٹمز فوربز کی انڈر '1 بلین ڈالر' فہرست میں جگہ بنانے میں دوبارہ کامیاب

رواں سال ایشیا کی بہترین ایک ارب سے کم مالیت کی فہرست میں پاکستانی کمپنی ہائی نون لیبارٹریز بھی شامل ہے۔

لاہور میں قائم انفارمیشن ٹیکنالوجی کمپنی 'سسٹمز لمیٹڈ' کو مسلسل دوسرے سال فوربز کی ایشیا کی بہترین انڈر اے بلین (ایک ارب سے کم مالیت) کی کمپنیوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

یہ سالانہ فہرست ایشیا پیسیفک خطے میں اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی چھوٹی اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کو تسلیم کرتی ہے جن کی فروخت کی مالیت ایک ارب ڈالر سے کم ہے۔

مزید پڑھیں: اپنی کمپنی کا قیام: فوربز فہرست میں 2 پاکستانی شامل

ایک بیان میں سسٹمز لمیٹڈ نے کہا کہ مسلسل دوسرے سال کی فہرست میں شمولیت انتہائی اہمیت کی حامل ہے جس میں کمپنی کی مستقل جامع کارکردگی کو اجاگر کیا گیا۔

اس کامیابی پر تبصرہ کرتے ہوئے سسٹمز لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور منیجنگ ڈائریکٹر آصف پیر نے کہا کہ سسٹمز لمیٹڈ کی دوسری مرتبہ فہرست میں شمولیت صارفین کو محور رکھنے، ملازمین کی ملکیت، شمولیت اور مستقل مزاجی کی ہماری سوچ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کمپنی ایک جامع ماحولیاتی نظام کی تنصیب میں کامیاب رہی ہے جو کارکردگی کے زبردست رجحان کو برقرار رکھنے کے قابل ہے۔

بیان کے مطابق سسٹمز لمیٹڈ نے اس سال کے اوائل میں مائیکروسافٹ بزنس ایپلی کیشن 22-2021 کا انر سرکل ایوارڈ بھی جیتا تھا اور وہ مائیکروسافٹ بزنس ایپلی کیشنز کے لیے عالمی ٹیکنالوجی پارٹنرز میں کے ایک فیصد میں بھی جگہ بنانے میں کامیاب رہے تھے، اس کے علاوہانہوں نے جون میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری آئی ٹی ایوارڈز میں پریذیڈنٹ آئی ٹی ایوارڈ بھی جیتا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ سسٹم لمیٹڈ 100 ارب روپے کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو عبور کرنے والی ملک کی پہلی ٹیکنالوجی کمپنی بھی بن گئی ہے۔

بیان کے مطابق 1977 میں قائم سسٹمز لمیٹڈ پاکستان کو ملک کی پہلی سافٹ ویئر ٹیکنالوجی کمپنی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دھونی، کرسٹیانو رونالڈو اور میسی پر سبقت لے گئے

رواں سال ایشیا کی بہترین ایک ارب سے کم مالیت کی فہرست میں ایک اور پاکستانی کمپنی ہائی نون لیبارٹریز بھی شامل ہے۔

پاکستان کی سب سے بڑی اور تیزی سے ترقی کرنے والی کمپنیوں میں سے ایک ہائی نون نے دوسری بار اس فہرست میں جگہ بنائی، آخری بار اسے 2019 میں اس فہرست کا حصہ بنایا گیا تھا۔

کمپنی کے چیئرمین توصیف خان نے اس اعزاز کو کمپنی کے لیے اب تک کا سب سے اہم اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کمپنی صحیح راستے پر گامزن ہے۔

اس سال ہونے والے جنرل اسمبلی اجلاس کی خاص بات کیا تھی؟

آر کیلی نابالغ لڑکیوں کے ’ریپ‘ و اسمگلنگ کے مجرم قرار

جب صائمہ سلیم کا سی ایس ایس کا امتحان لینے سے انکار کیا گیا