والد 18 گھنٹے میں امریکا پہنچیں گے، ہم الگ روانہ ہو رہے ہیں، بیٹا عمر شریف
لیجنڈری کامیڈین عمر شریف کے بڑے صاحبزادے جواد شریف نے تصدیق کی ہے کہ ایئر ایمبولینس میں ان کے والد کے ہمراہ صرف ان کی سوتیلی والدہ روانہ ہوئی ہیں۔
عمر شریف 28 ستمبر کی دوپہر 12 بجے کے بعد کراچی ایئرپورٹ سے کینیڈین ایئر ایمبولینس کی پرواز آئی ایف اے 1264 کے ذریعے امریکا روانہ ہوئے تھے۔
اطلاعات تھیں کہ عمر شریف کے ہمراہ اہل خانہ اور ایئر ایمبولینس کے عملے سمیت 6 افراد سفر کر رہے ہیں لیکن اداکار کے بیٹے نے تصدیق کی ہے کہ ان کے والد کے ہمراہ خاندان کا صرف ایک ہی فرد روانہ ہوا ہے۔
جواد عمر نے والد کی روانگی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ وہ، ان کی والدہ اور ان کے چھوٹے بھائی فواد عمر آج ہی نجی پرواز کے ذریعے امریکا روانہ ہوں گے۔
ان کے مطابق ایئر ایمبولینس میں جگہ کی کمی کے باعث صرف ان کی سوتیلی والدہ زرین غزل ہی والد کے ہمراہ سفر کر رہی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ ان کے والد کو عارضہ قلب کی وجہ سے دیگر مسائل ہوئے ہیں مگر وہ پرامید ہیں کہ اداکار جلد صحت یاب ہوں گے۔
جواد عمر کے مطابق ان کے والد 14 سے 18 گھنٹے کے سفر کے بعد جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال پہنچیں گے، جہاں پہلے سے ہی ڈاکٹرز کی ٹیم تیار بیٹھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمر شریف علاج کے لیے بذریعہ ایئر ایمبولینس امریکا روانہ
انہوں نے قوم سے والد کی صحت یابی کے لیے خصوصی دعا کی اپیل کرتے ہوئے تمام حکومتی و نجی اداروں اور شخصیات کا شکریہ بھی ادا کیا۔
رسکی سفر ہے، عمر کے لیے دعائیں کریں، اہلیہ کی عوام سے اپیل
دوسری جانب امریکا روانگی کے وقت عمر شریف کی اہلیہ زرین غزل کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں بھی انہوں نے اداکار کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔
انہوں نے جاری کردہ مختصر ویڈیو میں بتایا کہ وہ عمر شریف کے ہمراہ کراچی ایئر پورٹ سے روانہ ہو رہی ہیں، لمبے سفر اور رسکی فلائیٹ کی وجہ سے وہ قوم سے دعاؤں کی طلب گار ہیں۔
انہوں نے قوم سے عمر شریف کی مکمل اور جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل بھی کی اور ساتھ ہی قوم کا شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ عمر شریف کو علاج کے لیے امریکا لے جانے والی ایئر ایمبولینس جرمنی کے راستے امریکا جائے گی اور عام طور پر پاکستان سے امریکا کا سفر 20 سے 22 گھنٹے کا ہوتا ہے مگر ایئر ایمبولینس کے ذریعے سفر جلد طے ہو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: عمر شریف کی طبیعت پھر خراب، علاج کیلئے امریکا روانگی مؤخر
عمر شریف کو علاج کے لیے 26 ستمبر کی شب کو امریکا روانہ ہونا تھا مگر اچانک ان کی طبعیت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں ایک دن کی تاخیر کے بعد روانہ کیا گیا۔
عمر شریف گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے علیل ہیں اور وہ کراچی کے آغا خان ہسپتال میں زیر علاج تھے، انہیں عارضہ قلب کے علاوہ گردوں کے امراض کا بھی سامنا ہے جب کہ انہیں ذیابطیس بھی ہے۔
امریکا میں عمر شریف کا علاج واشنگٹن کی جارج یونیورسٹی ہسپتال میں 10 ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ارکان کی ٹیم کرے گی، ان کا علاج کرنے والی ٹیم میں اداکارہ ریما خان کے شوہر ڈاکٹر طارق شہاب بھی شامل ہیں۔
ڈاکٹر طارق شہاب نے کچھ دن قبل بتایا تھا کہ عمر شریف کے دل کے ایک ’وال‘ نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے اور دل میں جمع ہونے والا خون واپس ’پھیپھڑوں‘ کی جانب جا رہا ہے، جس کی وجہ سے اداکار کو سانس لینے میں بھی مشکل درپیش ہے۔
مزید پڑھیں: رقم اور ویزے جاری ہونے کے باوجود عمر شریف امریکا روانہ نہ ہوسکے
ڈاکٹر طارق شہاب نے بتایا تھا کہ عمر شریف کی ’اوپن ہارٹ سرجری‘ نہیں ہوگی بلکہ اندر جاکر ان کے کمزور ’وال‘ کو دوسرے ’وال‘ سے جوڑا جائے گا اور مذکورہ عمل کافی پیچیدہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان سمیت مجموعی طور پر 4 سرجن، میڈیکل آلات چلانے اور ادویات فراہم کرنے والے طبی عملے کے لوگ بھی ہوں گے اور مجموعی طور پر 10 افراد عمر شریف کا علاج کرنے والی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔