طوفان 'گلاب' بھارتی ساحل سے ٹکرانے کے بعد ہوا کے شدید دباؤ میں تبدیل
خلیج بنگال میں بننے والا طوفان ’گلاب‘ بھارت کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد ہوا کے شدید دباؤ میں تبدیل ہوگیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق طوفان کے باعث سمندر میں کشتی کا توازن بگڑ جانے سے آندھرا پردیش کے علاقے سری کاکولم سے تعلق رکھنے والے 6 ماہی گیر لاپتا ہوگئے جن میں سے 2 کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی ہے۔
طوفان کے اثرات کے باعث بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ہلکی سے متعدل بارش کا سلسلہ جاری ہے اور محکمہ موسمیات کی جانب سے ماہی گیروں کو کھلے سمندر میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سمندری طوفان 'گلاب' سے پاکستانی ساحل کو کوئی خطرہ نہیں، محکمہ موسمیات
طوفان گلاب بھارتی ریاستوں آندھرا پردیش، اوڈیشا، کلینگا پٹنم سے اتوار کی شام کو ٹکرایا تھا جس سے متعدد علاقوں میں شدید اور مسلسل بارش سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔
طوفان کے اثرات کے باعث بھارتی ریاست وشاکا پٹنم کے ساحلی شہر میں 24 گھنٹے بارش کا سلسلہ جاری رہا اور پیر کے روز 282 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جو ستمبر میں بارش کا ریکارڈ ہے۔
طوفان کے باعث کچھ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوئی اور شدید ہوا کے دباؤ کے باعث کئی درخت جڑوں سے اکھڑ گئے، حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ طوفان کے بعد خستہ حال عمارتوں میں جانے سے گریز کریں۔
بھارتی اخبار ’دی انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ طوفان 6 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آگے بڑھ رہا ہے اور ریاست تلنگانہ کے لیے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب بھارتی محکمہ موسمیات نے حیدرآباد شہر کے لیے بھی شدید بارش کا الرٹ جاری کردیا جس کے باعث جامعات اور ان سے منسلک کالجز میں تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں؛ بھارت: طوفان 'یاس' نے ہزاروں گھر تباہ کر دیے، کولکتہ ایئرپورٹ بند
موسم کی صورتحال بتانے والی ویب سائٹ ویدر ڈاٹ کام کے مطابق اس سے 4 ماہ قبل مغربی بنگال اور اوڈیشا میں سائیکلون یاس نے تباہی پھیلائی تھی۔
بھارتی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے (1990 سے 2021) کے سائیکلون ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں صرف 14 سائیکلون بنے ہیں جن میں سے 2011 اور 2021 کے دوران (گلاب کے علاوہ) صرف تین سمندری طوفان گزرے ہیں۔
اس دوران ایک سمندری طوفان 2018 جبکہ ایک 2011 میں آیا تھا۔