پاکستان

بلوچستان: ایف سی کی خاران میں کارروائی، 2 کمانڈرز سمیت 6 دہشت گرد ہلاک

جیسے ہی ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لیا تو دہشت گردوں نے ٹھکانے سے فرار ہونے کے لیے فائرنگ شروع کردی، آئی ایس پی آر

بلوچستان کے ضلع خاران میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں دو کمانڈرز سمیت 6 مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان میں خاران کے قریب ایک ٹھکانے میں دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مصدقہ انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر فرنٹیئر کور (ایف سی) بلوچستان نے کارروائی کی۔

جیسے ہی ایف سی نے علاقے کو گھیرے میں لیا تو دہشت گردوں نے ٹھکانے سے فرار ہونے کے لیے فائرنگ شروع کر دی۔

اس دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشت گرد مارے گئے جن میں کمانڈر گل میر عرف پلن اور کلیم اللہ بولانی بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ضلع کیچ میں ایف سی کے قافلے پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکارشہید

بیان میں کہا گیا کہ علاقے سے اسلحہ و گولہ بارود کا بڑا ذخیرہ بھی برآمد کیا گیا۔

خیال رہے کہ بلوچستان میں پر تشدد کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے اور رواں برس شہریوں اور سیکیورٹی فورسز کو نشانہ بنانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔

رواں ماہ کے اوائل میں بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے بلیدا میں مسلح ملزمان کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں ایف سی جنوبی کے 2 اہلکار شہید اور ایک زخمی ہوگیا تھا۔

5 ستمبر کو کوئٹہ-مستونگ قومی شاہراہ پر سونا خان تھانے کی حدود میں فرنٹیئر کور کی چیک پوسٹ کے قریب خودکش حملے کے نتیجے میں 4 اہلکار شہید اور 21 زخمی ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ-مستونگ شاہراہ: ایف سی کی چیک پوسٹ پر خودکش حملہ، 4 اہلکار شہید

اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے قبول کی تھی۔

اس سے قبل اگست میں ضلع زیارت میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں لیویز کے 3 اہلکار شہید اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

ایلون مسک کا کینیڈین گلوکارہ سے 'علیحدگی' کا اعلان

تبدیلیِ مذہب کے لیے ذہنی صلاحیت اہمیت کی حامل ہے، لاہور ہائیکورٹ

پیرس کلب نے پاکستان کو قرض کی ادائیگی میں توسیع دے دی