پاکستان

حکومت رواں برس صحت کے شعبے کو 410 فیصد زیادہ فنڈز فراہم کرنے کیلئے پُرعزم

مجموعی طور پر 152 طبی مراکز کو اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو معیاری صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جاسکے، اعلامیہ

اسلام آباد: حکومت نے گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران صحت کے شعبے کو تقریباً 410 فیصد زیادہ فنڈز دینے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اور خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں منگل کو ہوا۔

مزیدپڑھیں: نظام صحت میں موجود صنفی عدم مساوات

اجلاس کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں مجموعی طور پر 152 طبی مراکز کو اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ لوگوں کو جدید ترین تشخیصی، متعدی اور اہم نگہداشت کی انتظامی صلاحیتوں کے ساتھ معیاری صحت کی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔

اجلاس میں نئی اور جاری صحت سے متعلق اسکیموں کا جائزہ لیا گیا جنہیں موجودہ اور گزشتہ مالی سال میں وفاقی مالی امداد ملی تھیں۔

ایک بیان کے مطابق حکومت نے صحت کے شعبے کو بجٹ میں مختص کیا ہے اور صحت کی سہولت کے لیے ہیلتھ پروٹیکشن اسکیم کے ذریعے طبی نظام کو مضبوط بنانے، وبائی امراض کے خلاف تیاری اور عالمی صحت کی کوریج سمیت اہم اور اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے کام جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 900 صحت ورکرز کی بھرتی، آئی سولیشن مراکز کو بحال کرنے کا منصوبہ

بیان کے مطابق پاکستان میں مجموعی طور پر صحت کے شعبے پر گزشتہ برسوں کے مقابلے میں مختص فنڈز سے 410 فیصد زیادہ خرچ ہوگا۔

پی ایس ڈی پی 22-2021 میں وزارت صحت کو 40 نئی اور جاری اسکیموں کے لیے 21.7 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، یہ گزشتہ برس وزارت کو مختص بجٹ سے 50 فیصد اضافہ ہے۔

اس کے علاوہ فنانس ڈویژن کے تحت طبی منصوبوں کے لیے 2 ارب روپے، امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے تحت صحت کے منصوبوں کے لیے 4.4 ارب روپے اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے تحت صحت کے منصوبوں کے لیے 2.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کی وہ 10 اقسام جو عالمی ادارہ صحت کی توجہ کا مرکز ہیں

اعلامیے کے مطابق مجموعی طور پر صحت سے متعلق 60 اسکیموں کے ساتھ 16 نئی اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا جبکہ دو اپ گریڈڈ منصبوں اور تین نئے طبی مراکز کی تکمیل اور مالی سال کے دوران 10 طبی مراکز اپ گریڈیشن کی جائے گی۔

ان میں راولپنڈی میں سینٹر آف ایکسلینس فار گائناکالوجی اینڈ اوسٹیٹریکس کا قیام، اسلام آباد میں پمز میں ایک جدید ترین ایمرجنسی سینٹر، پمز کے نیورولوجی اور نیفروالوجی ڈپارٹمنٹس کی اپ گریڈیشن، پولی کلینک کا قیام، اسکردو میں ہسپتال اور میڈیکل اینڈ نرسنگ کالج اور گلگت میں کارڈیک ہسپتال کا قیام اور آزاد کشمیر، کراچی، بہاولپور اور لاہور میں اٹامک انرجی کمیشن ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔

صحت کے لیے پی ایس ڈی پی کا پورٹ فولیو پیش کرتے ہوئے رکن سوشل سیکٹر ڈاکٹر شبنم سرفراز نے بتایا کہ ان اسکیموں میں 5 صوبائی منصوبوں کے لیے 3.6 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

انہوں نے وزارت منصوبہ بندی کی ترقی اور خصوصی اقدامات کی لاگت میں شراکت کی بنیاد پر ’کووڈ 19 ریسپانسیو امبریلا پی سی ون‘ کے تحت مالی سال 22-2021 کے دوران صوبوں کو 37 ارب روپے سے زائد کی اضافی الاٹمنٹ کا تفصیلی جائزہ دیا۔

بیٹے کی طلاق کی افواہوں پر صبا فیصل کا بیان سامنے آگیا

بلاول بھٹو کا افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے تعلق پر تشویش کا اظہار

انگلش کرکٹ بورڈ بھارتی کھلاڑیوں اور انڈین پریمیئر لیگ سے زیادہ متاثر ہے، برطانوی صحافی