دنیا

امریکا کے ساتھ آبدوز تنازع: یورپی یونین نے فرانس کی حمایت کردی

جرمنی اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداران کی جانب سے اظہار یکجہتی کو فرانس نے خوش آئند قرار دیا۔

امریکا اور آسٹریلیا کے پیرس سے آبدوز کی فراہمی کا معاہدہ ختم کرنے کے فیصلے پر یورپ کے وزرا فرانس کی حمایت میں ہم آواز ہوگئے، جبکہ کشیدہ صورتحال کے باعث واشنگٹن اور کینبرا کے درمیان تجارتی مذاکرات میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جرمن یورپ کے وزیر مائیکل روتھ کا کہنا تھا کہ فرانس کے امریکا کے ساتھ سفارتی بحران نے ہمیں 'جاگ جانے کی صدا ' دی ہے تاکہ ہم خارجہ اور سیکیورٹی پالیسی کی وجہ سے تقسیم شدہ یورپی یونین کو یکجا کرنے کی اہمیت کو سمجھ سکیں۔

یورپ نے اپنی خاموشی توڑ کر برہم فرانس کی حمایت کی ہے، جس نے امریکا، آسٹریلیا اور برطانیہ پر اس کے پیٹ پیچھے 'اوکس' دفاعی معاہدے کے لیے مذاکرات اور کینبرا کے ساتھ فرانسیسی آبدوز کے اربوں ڈالر کے معاہدے کو امریکی معاہدے کے ساتھ تبدیل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

جرمنی اور یورپی یونین کے اعلیٰ عہدیداران کی جانب سے اظہار یکجہتی کو فرانس نے خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن پر اعتماد ٹوٹنے سے یورپ کے لیے اپنی اسٹریٹیجک حکمت عملی طے کرنے کے معاملے کو طاقت ملی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آبدوز تنازع: جو بائیڈن نے ایمانوئل میکرون سے جلد مذاکرات کی درخواست کی ہے، فرانس

فرانس کے وزیر برائے یورپی امور کلیمنٹ بیون نے معاملے کو صرف فرانس کے بجائے 'یورپ کا مسئلہ' قرار دیا، وہ برسلز میں وزرا کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچے تھے جس کی ایک وجہ اگست میں امریکا کا افغانستان سے جلد بازی میں انخلا بھی ہے جو یورپی یونین کے اراکین میں غصے کا سبب بنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 'میرا نہیں خیال کہ فرانس ضرورت سے زیادہ ردعمل دے رہا ہے اور فرانس کو ضرورت سے زیادہ ردعمل دینا بھی نہیں چاہیے، لیکن جب حالات سنجیدہ ہوں تو میرے خیال سے یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ اسے واضح طور پر بیان کریں'۔

یورپی کمیشن کا کہنا تھا کہ وہ غور کر رہا ہے کہ کیا سفارتی طوفان 29 ستمبر کو پٹسبرگ میں یورپی یونین ۔ امیکا تجارتی اور ٹیکنالوجی کونسل کے مذاکرات کو متاثر کرے گا، ان مذاکرات میں تجارت میں تعاون اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کے راستوں سے متعلق بات چیت ہوگی۔

یورپی کمیشن کے ترجمان ایرک میمر کا کہنا تھا کہ 'ہم تجزیہ کر رہے ہیں کہ 29 ستمبر کو اوکس کے اعلان کا کیا اثر ہوگا'۔

یورپی یونین کے ایک سفارت کار کا کہنا تھا کہ فرانس نے ٹی ٹی سی اجلاس میں تاخیر کا خیال پیش کیا ہے، اگرچہ انہیں بالٹک ریاستوں، جن کی سرحد روس سے منسلک ہے اور نیٹو اتحاد میں اہم جگہ ہے، کی جانب سے مخالفت کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: جوہری آبدوز تنازع: فرانس نے برطانیہ سے ’طے شدہ مذاکرات‘ منسوخ کردیے

یورپی کمیشن، جو یورپی یونین کے 27 رکن ممالک تجارتی پالیسی کے معاملات دیکھتا ہے، پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ وہ کینبرا کے یورپی یونین سے تین سالہ تجارتی معاہدے کی درخواست پر مذاکرات میں تاخیر پر غور کر رہا ہے۔

ایک اور سفارت کار نے کمیشن کے صدر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'یہ یورپی کمیشن کے سربراہ اُرسولا وون ڈر لین پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں'۔

پناہ گاہوں میں ناقص سروس، بیت المال کی سینئر افسران کے خلاف تادیبی کارروائی

بلاول بھٹو کا افغان طالبان اور ٹی ٹی پی کے تعلق پر تشویش کا اظہار

مالیاتی خدمات میں موجود صنفی فرق کو کیسے کم کیا جائے؟