دنیا

ترک صدر کا اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے تحت مسئلہ کشمیر کے حل پر زور

فریقین کے درمیان مذاکرات، اقوام متحدہ کی قراردادوں کےفریم ورک کے تحت کشمیر میں74برسوں سے جاری مسائل کو حل کیا جائے، رجب طیب اردوان

ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کی بنیاد پر پاکستان اور بھارت کے مابین دہائیوں پرانے مسئلہ کشمیر کے حل کا مطالبہ کردیا۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق اقوامِ متحدہ کی 193 رکنی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’ہمارا مؤقف یہی ہے کہ فریقین کے درمیان مذاکرات اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے فریم ورک کے تحت کشمیر میں 74 برسوں سے جاری مسائل کو حل کیا جائے‘۔

انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ترکی کشمیریوں کے ساتھ ہے، پانچ بڑی طاقتوں کے علاوہ بھی دنیا بہت بڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہمارے لیے کشمیر کی حیثیت وہی ہے جو پاکستان کیلئے ہے، ترک صدر

ترک صدر کا کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ درپیش چیلنجز کے باوجود دنیا میں انصاف کا فروغ ممکن ہے، ہم مل کر ایسی دنیا بنا سکتے ہیں جہاں امن، استحکام، خوشحالی اور خوشیاں ہو۔

صدر رجب طیب اردوان، اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاسوں میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے رہے ہیں۔

گزشتہ برس ہونے والے اجلاس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے اور اب بھی سلگتا ہوا معاملہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات نے مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ترکی کی غیر متزلزل حمایت کشمیریوں کیلئے ہمت و حوصلے کا ذریعہ ہے، وزیر اعظم

مسئلہ کشمیر کے لیے ان کی حمایت پر بھارت کی جانب سے سخت احتجاج کیا گیا جو دعویٰ کرتا ہے کہ جموں و کشمیر اس کا اندرونی معاملہ ہے۔

دوسری جانب واشنگٹن میں ’ورلڈ کشمیر اویرنیس فورم‘ کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے ترک صدر کی جانب سے مسئلہ کشمیر کا ذکر کرنے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ان کے الفاظ سے کشمیری عوام کو حوصلہ ملا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صدر رجب طیب اردوان کے پیغام کا مقصد تنازع پر تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کو فروغ دینا تھا۔

غلام نبی فائی نے کہا کہ ’اس دیرینہ تنازع میں حقیقی اور پائیدار امن حاصل کرنے کا یہی واحد راستہ ہے، کشمیری عوام طویل عرصے سے مشکلات برداشت کررہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کا حل جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے اہم ہے، طیب اردوان

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام امن کے مستحق ہیں اور ان کا مطالبہ بھی یہی ہے۔

خیال رہے کہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں 100 سے زائد عالمی رہنما ذاتی حیثیت میں شرکت کررہے ہیں جبکہ کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے پیشِ نظر اسمبلی کے ہال میں شرکا کی حاضری کم رکھی گئی ہے۔

وزیراعظم عمران خان 24 ستمبر کو بذریعہ ویڈیو لنک جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

ویزا نہ ملنے کے باعث مادھوری ڈکشٹ کے ساتھ اداکاری نہ کرسکا، عدنان شاہ ٹیپو

افغان طالبان جنرل اسمبلی سے خطاب کرنا چاہتے ہیں، اقوام متحدہ

پناہ گاہوں میں ناقص سروس، بیت المال کی سینئر افسران کے خلاف تادیبی کارروائی