لائف اسٹائل

آر کیلی کے ’ریپ ٹرائل‘ میں استغاثہ کے دلائل مکمل

امریکی پاپ گلوکار کے خلاف نیویارک کی عدالت میں پہلے باضابطہ ٹرائل کا آغاز گزشتہ ماہ 20 اگست کو ہوا تھا۔

امریکی پاپ گلوکار رابرٹ سلویسٹر کیلی (آر کیلی) کے خلاف امریکی شہر نیویارک کی عدالت میں چلنے والے پہلے باضابطہ ’ریپ ٹرائل‘ میں استغاثہ نے اپنے دلائل مکمل کرلیے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق 20 ستمبر کو استغاثہ نے اپنے دلائل مکمل کیے، جس کے بعد گلوکار آر کیلی کے وکلا نے موکل کے دفاع کے لیے گواہان پیش کرنا شروع کیے۔

اس سے قبل آر کیلی کے خلاف 19 ستمبر کو آخری دو متاثرین اور استغاثہ کے گواہوں نے بیانات ریکارڈ کروائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: دو سال کی تاخیر کے بعد آر کیلی کے خلاف ٹرائل کا آغاز

امریکی گلوکار کے خلاف ٹرائل کا آغاز گزشتہ ماہ 18 اگست کو شروع ہوا تھا اور ان کے خلاف گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران متعدد افراد اور متاثرین نے بیانات ریکارڈ کروائے۔

اسی حوالے سے خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے بتایا کہ استغاثہ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد گلوکار کے وکلا نے موکل کے حق میں گواہوں کو پیش کرنا شروع کیا اور امکان ہے کہ وہ بھی آئندہ تین دن میں اپنے دلائل مکمل کرلیں گے۔

استغاثہ نے اپنے دلائل مکمل کرنے پر عدالت میں ویڈیوز، تصاویر اور دستاویزات کی شکل میں کچھ ثبوت بھی فراہم کیے۔

استغاثہ نے اپنے دلائل مکمل کرتے ہوئے آر کیلی کو ’جنسی حیوان اور کم عمر لڑکیوں کا استحصال کرنے والا درندہ‘ قرار دیا جب کہ گلوکار کے وکلا نے ٹرائل کو ہی خارج کرنے پر زور دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کے موکل پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔

اسی معاملے پر ’سی این این‘ نے بتایا کہ آر کیلی کے خلاف 18 اگست سے شروع ہونے والے ٹرائل میں 20 ستمبر تک مجموعی طور پر 45 افراد اور متاثرین نے اپنے بیانات قلم بند کروائے۔

عدالت میں بیانات ریکارڈ کروانے والوں میں 2 مرد اور 6 متاثرہ خواتین بھی شامل تھیں جب کہ ان کے خلاف پولیس افسران، نفسیاتی ماہرین، ان کے سابق ملازمین، دوستوں اور موسیقی کی دنیا سے وابستہ افراد کو بھی پیش کیا گیا۔

مذکورہ عدالت میں ان کے خلاف 2 نابالغ لڑکوں اور 11 لڑکیوں کے ریپ اور ان کے جنسی استحصال جیسے 22 کرمنل کیسز کا ٹرائل ہو رہا ہے اور انہوں نے تاحال کسی بھی الزام کو تسلیم نہیں کیا۔

مزید پڑھیں: آر کیلی عدالت میں پیش، دوران سماعت نئے انکشافات سامنے آگئے

ان پر الزام ہے کہ انہوں نے 1990 سے 2018 تک متعدد نابالغ لڑکوں، لڑکیوں اور خواتین کو جنسی لذت کے لیے ایک سے دوسری جگہ منتقل کرنے سمیت ان کا جنسی استحصال کیا اور ان کے ساتھ جسمانی تعلقات استوار کرکے انہیں بعض جنسی بیماریاں بھی دیں۔

ان پر یہ الزام بھی ہے کہ انہوں نے عالیہ نامی گلوکارہ سے 1994 میں اس وقت شادی کی جب لڑکی کی عمر 15 سال تھی جب کہ اس سے قبل ہی انہوں نے ان کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کیے تھے۔

اب استغاثہ کے دلائل مکمل ہونے کے بعد آر کیلی کے وکلا کے دلائل مکمل ہوں گے جس کے بعد جیوری ٹرائل کے فیصلے سے متعلق اعلان کرے گی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ رواں ہفتے کے اختتام تک آر کیلی کے وکلا بھی اپنے دلائل مکمل کرلیں گے، جس کے بعد گلوکار سے متعلق جیوری اپنا فیصلہ سنائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: آر کیلی کے خلاف ٹرائل کی سماعت کے دوران متاثرین کے ہوشربا انکشافات

اگر ان پر الزام ثابت ہوا تو انہیں 10 سے 20 سال یا اس سے زائد قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے، ان کے خلاف نیویارک کے علاوہ دیگر امریکی ریاستوں میں بھی مقدمات دائر ہیں۔

آر کیلی کسی مقدمے میں سزا سنائے جانے کے بغیر ہی گزشتہ دو سال سےجیل میں ہیں، عدالتوں نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔

آر کیلی کے خلاف تیسری متاثرہ خاتون عدالت میں پیش

آر کیلی کے خلاف پہلے متاثرہ مرد نے بیان ریکارڈ کروادیا

آر کیلی کے خلاف پہلا باضابطہ ’ریپ ٹرائل‘ اختتام کے قریب