دنیا

بھارت: اربوں ڈالر مالیت کی افغان ہیروئن کی اسملنگ ناکام

15 ستمبر کو پکڑے گئے دونوں کنٹینرز سے تقریباً تین ٹن ہیروئن قبضے میں لی گئی، بھارتی حکام

بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے افغانستان میں پیدا ہونے والی تقریباً تین ٹن ہیروئن قبضے میں لے لی ہے جس کی مالیت 2 ارب 72 کروڑ ڈالر ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق افغانستان غیر قانونی افیون سپلائے کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے لیکن اقتدار سنبھالنے کے بعد طالبان نے تفصیلات سے آگاہ کیے بغیر کہا تھا کہ انہوں نے منشیات کی تجارت روکنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

بھارت کی ریاست گجرات کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ اس سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: بے روزگار نوجوان 'کام' کیلئے افیون کے کھیتوں کا رخ کرنے لگے

ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلیجنس (ڈی آر آئی) کے حکام کا کہنا تھا کہ بھارت کی منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف کام کرنے والی سب سے بڑی ایجنسی نے 15 ستمبر کو مغربی گجرات کی بندرگاہ موندرا سے دو کنٹینرز قبضے میں لیے، مذکورہ کنٹینرز میں منشیات کی موجودگی کی خفیہ اطلاع موصول ہوئی تھی۔

حکام کا مزید کہنا تھا کہ یہ کنٹینرز جنوبی ساحلی شہر وجے واڈہ میں واقع فارم سے درآمد کیے گئے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک کی تفتیش میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے جن سے تحقیقات جاری ہیں۔

ڈی آر آئی حکام نے واقعے پر کوئی بھی بیان دینے سے انکار کردیا۔

مزید پڑھیں: منشیات کی جڑیں افغانستان میں، پاکستان

وجے واڈہ کی پولیس نے اپنے بیان میں کہا کہ منشیات دہلی لے جائی جا رہی تھی اور دونوں گرفتار افراد سے وجے واڈہ کے گھر کے پتے کی بنیاد پر درآمد برآمد کا لائسنس طلب کیا گیا ہے۔

گجرات کے حکام کا کہنا تھا کہ ظاہر کیا گیا تھا کہ افغانستان سے آنے والے کنٹینرز نیم تیار طلق پتھر سے لیس تھے اور اس کی ترسیل ایران میں واقع بندر عباس سے گجرات موندرا کے لیے کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فرانزک ٹیسٹ میں ہیروئن کی موجودگی کی تصدیق ہوئی ہے۔

2 ہزار 988 کلو گرام سے زائد ہیروئن کھیپ برآمد کرنا بھارت کی تاریخ میں سب کارروائی ہے۔

کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کو ڈیجیٹل ادائیگی پر منتقل ہونے کیلئے 40 روز کی مہلت

ماہرہ خان گھریلو تشدد اور جنسی استحصال کے خلاف عالمی مہم کا حصہ

پنجاب: ملز مالکان نے گندم کی پالیسی پر نظرِ ثانی کیلئے حکومت کو 5 روز کی مہلت دے دی