جلال آباد: طالبان کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے والے دھماکوں میں کم از کم 2 افراد ہلاک
صحت کے ایک عہدیدار اور مقامی میڈیا کے مطابق افغانستان کے مشرقی علاقے میں شہر جلال آباد میں ہونے والے دو الگ الگ دھماکوں میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق طالبان کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے والے یہ دھماکےافغانستان سے امریکی انخلا کے بعد پہلے مہلک دھماکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اقوامِ متحدہ کا پاکستان پر نئے افغان مہاجرین کو قبول کرنے کیلئے زور
صوبہ ننگرہار کے محکمہ صحت کے ایک عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ دھماکے میں تین افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں جبکہ متعدد مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کہ ان حملوں میں کم از کم دو افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے ہیں۔
جلال آباد افغانستان میں داعش کا گڑھ اور صوبہ ننگرہار کا دارالحکومت ہے۔
واضح رہے کہ داعش نے اگست کے آخر میں کابل ائیرپورٹ پر ہونے والے حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی تھی جس میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
مزید پڑھیں: افغانستان میں موجودہ طالبان حکومت کو تسلیم کیا جانا بہت اہم قدم ہوگا، وزیر اعظم
افغان طالبان نے اگست کے وسط میں سابق حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد 20 سال بعد اقتدار سنبھالا ہے اور انہوں نے ملک میں امن و سلامتی کی بحالی کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
دھماکے کے مقام پر لی گئی تصاویر میں ایک سبز پک اپ ٹرک دکھایا گیا ہے جس میں طالبان کا ایک سفید جھنڈا ہے جو ملبے سے گھرا ہوا ہے جبکہ اطراف میں مسلح طالبان اراکین نظر آرہے ہیں۔