اشتیاق بیگ کے ہرجانے کے مقدمے پر زوہیب حسن سے جواب طلب
سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے صنعت کار مرزا اشتیاق بیگ کی جانب سے دائر کردہ ہرجانے کے مقدمے میں گلوکار زوہیب حسن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔
مرزا اشتیاق بیگ نے گلوکار پر من گھڑت الزامات لگانے اور بدنام کرنے کے الزامات کے تحت 2 ستمبر کو سندھ ہائی کورٹ میں ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
مرزا اشتیاق بیگ کی درخواست پر جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں بینچ نے مختصر سماعت کرتے ہوئے گلوکار کو نوٹس بھیج دیا۔
عدالت نے گلوکار کو آئندہ ماہ 7 اکتوبر تک جواب داخل کرانے کا حکم دیتے ہوئے انہیں مرزا اشتیاق بیگ کے خلاف بیان بازی سے بھی روک دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ ٹھوس شواہد کے بغیر زوہیب حسن صنعت کار کے خلاف کوئی بات نہ کریں۔
مرزا اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن پر ایک ارب ہرجانے کا دعویٰ دائر کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ گلوکار نے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: اشتیاق بیگ نے گلوکار زوہیب حسن کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا
ان کی جانب سے دائر مقدمے کی درخواست میں کہا گیا تھا کہ زوہیب حسین نے گزشتہ ماہ 13 اگست کو مدعی پر ایک ٹی وی انٹرویو میں الزامات لگاتے ہوئے ان کے خلاف نامناسب زبان استعمال کی، جس کی وجہ سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچا۔
درخواست کے مطابق زوہیب حسن نے انٹرویو میں گلوکارہ نازیہ حسن کی موت کو غیر فطری قرار دیا۔
اشتیاق بیگ نے مقدمے میں لکھا تھا کہ ان کے پاس اہلیہ نازیہ حسن کی موت کا سرٹیفکیٹ موجود ہے اور وہ کافی عرصے سے کینسر میں مبتلا تھیں۔
انہوں نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ زوہیب حسن حقائق کے برعکس باتیں کر رہے ہیں، انہیں بیان بازی اور مدعی کے خلاف بیانات دینے سے روکا جائے۔
اس سے قبل اشتیاق بیگ نے ابتدائی طور پر 14 اگست کو زوہیب حسن کو الزامات لگانے پر نوٹس بھیجتے ہوئے دو ہفتوں کے اندر جواب دینے کا کہا تھا، جس پر گلوکار نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا تھا، جس کے بعد صنعت کار نے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔
زوہیب حسن نے 13 اگست کو مختلف ٹی وی چینلز سے بات کرتے ہوئے اشتیاق بیگ پر سنگین الزامات لگائے تھے۔
زوہیب حسن کا کہنا تھا کہ ان کی بہن مرتے وقت دیے گئے بیان میں کہہ کر گئی تھیں کہ شوہر نے انہیں مشکوک زہریلی چیز کھلائی اور وہ انہیں قید کرکے ان پر تشدد بھی کرتے تھے۔
مزید پڑھیں: اشتیاق بیگ نے زوہیب حسن کو ہرجانے کا نوٹس بھجوا دیا
ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی بہن اور اشتیاق بیگ میں 2000 میں ہی طلاق ہوگئی تھی۔
زوہیب حسن کے دعوؤں پر اشتیاق بیگ نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے تمام الزامات کو مسترد کیا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اور نازیہ کی طلاق نہیں ہوئی تھی اور زوہیب اپنے والدین سمیت ان کی جائیداد ہتھیانے چاہتے تھے اور اب وہ مالی طور پر کمزور ہوگئے ہیں تو ان پر الزامات لگا رہے ہیں۔
مرزا اشتیاق بیگ اور نازیہ حسن نے 1995 میں شادی کی تھی اور ان کے ہاں شادی کے فوری بعد بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی۔نازیہ حسن 13 اگست 2000 کو کینسر کے باعث برطانیہ میں انتقال کر گئی تھیں۔