پاکستان

لاہور میں شدید بارش سے سڑکیں زیر آب، چھت گرنے سے تین بچے جاں بحق

مختلف واقعات میں 30 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے، سب سے زیادہ 138 ملی میٹر بارش لکشمی کے علاقے میں ہوئی۔
|

لاہور میں جمعہ کے روز شدید بارشوں کے نتیجے میں تین بچے جاں بحق اور 30 ​​سے ​​زائد افراد زخمی ہو گئے جبکہ کئی گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔

ریسکیو حکام نے بتایا کہ کاہنہ کے علاقے میں صبح 10 جبکر 16 منٹ پر چھت گرنے کے نتیجے میں تین بچے جاں بحق ہو گئے، ان میں سے ایک موقع پر ہی دم توڑ گیا جبکہ دو شدید زخمی ہوئے جنہیں قریبی ہسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔

مزید پڑھیں: لاہور میں تیز بارش سے شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اپنے بیان میں تین بچوں کی موت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق چھتیں گرنے کے پانچ واقعات رپورٹ ہوئے جن میں تین بچے جاں بحق اور سات زخمی ہوئے۔

یہ واقعات واہگہ ولیج، جوڈھو ولیج رائیونڈ، پرانا کاہنہ مرکزی بازار اور چمڑا منڈی میں رپورٹ ہوئے۔

اس کے علاوہ پنجاب کے دارالحکومت میں بارشوں کے باعث سڑکوں کے 52 حادثات میں 25 افراد زخمی ہوئے۔

دریں اثنا وزیراعلیٰ پنجاب نے حکام کو ہدایت کی کہ بارش کا پانی جلد از جلد نکالا جائے اور عہدیداروں پر زور دیا کہ وہ شہر بھر میں ٹریفک کی روانی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔

محکمہ موسمیات کے حکام نے بتایا کہ بارش صبح 7 بجکر 7 منٹ پر شروع ہوئی اور دوپہر تک جاری رہی، سب سے زیادہ بارش لکشمی کے علاقے میں 138 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، اس کے بعد تاجپورہ میں 117 ملی میٹر، فرخ آباد 109 ملی میٹر اور پانی والا تالاب میں 99 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بارش کے پانی کی صفائی کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر علاقوں کو صاف کر دیا گیا ہے۔

دوسری جانب شدید بارش نے لاہور کے پاور ٹرانسمیشن سسٹم کو بھی شدید متاثر کیا، لاہور الیکٹرک سپلائی کارپوریشن (لیسکو) کے 220 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے۔

لیسکو کے عہدیداروں نے بتایا کہ شدید بارش کے عملے کو میٹیننس کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔

بارسلونا میں 127 برس سے نامکمل کلیسا، کہیں ٹھیکیدار ہمارے ملک کا تو نہیں؟

امریکا، پاکستان کا مشورہ مان لیتا تو افغانستان میں طویل جنگ سے بچ جاتا، سابق آئی ایس آئی چیف

رمیز راجا کی پسند سے اسکواڈ کے انتخاب کا تاثر غلط ہے، چیف سلیکٹر