کراچی کے ساحل پر پھنسے بحری جہاز کو 48 دن بعد نکال لیا گیا
کراچی کے ساحل پر ریت میں پھنس جانے والے 3 ہزار 600 ڈیڈ ویٹ ٹن وزنی بحری جہاز کو سخت جدوجہد اور محنت سے 48 دن کے بعد ریت سے نکال لیا گیا۔
وزیر اعظم کے بحری امور سے متعلق خصوصی مشیر محمود مولوی کے مطابق پھنس جانے والے جہاز ایم وی ہینگ ٹونگ 77 کو 7 ستمبر کو نکال کر مرمت کے لیے کیماڑی پورٹ پہنچا دیا گیا۔
ڈان سے بات کرتے ہوئے محمود مولوی نے بتایا کہ بحری جہاز مکمل بحالی اور مرمت تک حکام کی تحویل میں رہے گا اور اسے سیفٹی سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے بعد ہی آزاد کیا جائے گا۔
وزیر اعظم کے خصوصی مشیر کے مطابق مرمت کے بعد بحری جہاز کا مکمل معائنہ کرکے اسے کلیئرنس سرٹیفکیٹ دیے جانے کے بعد ہی اسے جانے کی اجازت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت نے کراچی کے ساحل پر پھنسے ناقابل استعمال جہاز کو تحویل میں لے لیا
ریت میں پھنسے ہوئے جہاز کو نکالنے کے لیے پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی (پی ایم ایس اے) پاک بحریہ اور کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) کی مشترکہ ٹیموں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا۔
بحری جہاز رواں برس 21 جولائی کو ساحل سمندر پر آکر پھنس گیا تھا۔
کے پی ٹی کے مطابق شنگھائی سے آنے والا مذکورہ کارگو جہاز ترکی کے شہر استنبول جا رہا تھا اور کراچی ہاربر میں مکمل طور پر داخل نہیں ہوا تھا اور عملے کی تبدیلی کا منتظر تھا کہ خراب موسم کی وجہ سے وہ 21 جولائی کو ساحل سمندر پر آکر پھنس گیا۔
اسے نکالنے کے لیے متعدد مرتبہ کوششیں کی گئی تھیں مگر مسلسل ناکامی کے بعد گزشتہ ماہ 12 اگست کو وزارت سمندری امور نے جہاز کو انسانوں کے لیے خطرناک قرار دیتے ہوئے اسے حکومتی تحویل میں لینے کے احکامات جاری کیے تھے۔
علی زیدی نے بتایا تھا کہ خراب بحری سازوسامان، کمزور انجن، ناقص آلات کی وجہ سے جہاز سمندر کے قابل نہیں ہے، اس لیے موجودہ حالت میں یہ ہمارے چینل اور دیگر جہازوں کے لیے خطرہ ہے۔
مزید پڑھیں: خراب موسم کے باعث کارگو شپ بندرگاہ سے دور 'سی ویو' پہنچ گیا
اور اب جب جہاز کو نکال لیا گیا ہے تو اسے مرمت کے لیے کیماڑی پورٹ بھیج دیا گیا ہے، جہاں اس کو بحال کرکے اسے سیفٹی کلیئرنس کا سرٹیفکیٹ دیا جائے گا، جس کے بعد ہی اسے جانے کی اجازت ہوگی۔
مذکورہ جہاز ہانگ کانگ کی ایک کارگو کمپنی کی ملکیت ہے، اس کی لمبائی 98 میٹر اور چوڑائی 20 میٹر ہے، یہ 2010 میں بنایا گیا تھا اور اس کی گنجائش 3 ہزار 600 ڈیڈ ویٹ ٹن ہے۔
عام طور پر تمام جہاز پاکستان کے پانیوں میں داخل ہونے پر پاکستان کا جھنڈا بلند کرتے ہیں لیکن ایم وی ہینگ ٹونگ پر پاناما کا جھنڈا لہرا رہا ہے کیونکہ انہوں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ انہیں اس ایمرجنسی صورتحال کا سامنا یا جھنڈا تبدیل کرنے کی ضرورت پیش آئے گی۔