پاکستان

گوادر اور کوئٹہ حملوں میں ملوث دہشت گرد افغانستان سے آئے تھے، شیخ رشید

حال ہی میں ہونے والے حملے میں ملوث دونوں دہشت گردوں کی شناخت ہوگئی ہے، وفاقی وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ گوادر اور کوئٹہ میں حال ہی میں ہونے والے حملے میں ملوث دہشت گردون کی شناخت ہوگئی ہے، دونوں افغانستان سے آئے تھے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'مستقبل میں افغانستان کی سیاست کا خطے میں بہت بڑا دخل ہوگا، پاکستان کیا کرنے جارہا ہے یہ عمران خان کا فیصلہ ہے'۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں کوئی مہاجر کیمپ نہیں ہے، بھارت کا پروپگینڈا بے بنیاد ہے، خطے میں سب سے زیادہ بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'بھارت کی افغانستان میں ساری سرمایہ کاری تباہ ہوگئی ہے، اسے پیٹ میں درد ہے کہ اس نے جو نقشہ بنایا تھا اور جو ان کے 66 کیمپ تھے وہ سب ختم ہوگئے ہیں'۔

مزید پڑھیں: لورالائی میں ایف سی کی گاڑی پر حملہ، ایک جوان شہید، میجر سمیت 2 زخمی

شیخ رشید کا کہنا تھا کہ 'جنرل فیض حمید بھارت کے میڈیا پر چھائے رہے، ان کے میڈیا کو دیکھا تو ہنسی آرہی تھی جیسے وہ کابل نہیں دہلی گئے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں کیونکہ ہماری ترقی ایک دوسرے سے منسلک ہے، افغانستان میں حکومت کے قیام کے بعد ایک تفصیلی پریس کانفرنس کروں گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'جو لوگ افغانستان سے بغیر دستاویزات کے پاکستان میں آئے ہیں ان کے بارے میں جلد حکومت فیصلہ کرے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے افغانستان میں 40 برس کے دوران 7 ٹریننگ کیمپس قائم کیے، شیخ رشید

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ طالبان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کی زمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہوگی تاہم یہاں بی ایل اے، داعش اور دیگر دہشت گرد تنظیمیں ہیں ہماری فوج ان سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔

پاک چین اقتصادی راہداری میں طالبان کی دلچسپی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'سی پیک پاکستان کی معاشی شہہ رگ ہے، اگر طالبان بھی یہی سوچ رکھتے ہیں تو بہت اچھی بات ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کے نئے سیاسی حالات ایک حقیقت ہیں، دنیا کے ساتھ مل کر ہمیں معاملات طے کرنا ہے۔

اپوزیشن کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ساری دنیا کی سیاست کا مرکز افغانستان ہونے جارہا ہے تاہم اپوزیشن کی سیاست لاہور لاہور ہے، تک محدود ہے۔

گوگل نے افغان حکومت کے ای میل اکاؤنٹس بلاک کر دیے

جوڈیشل کونسل 9 ستمبر کو جسٹس عائشہ کی سپریم کورٹ میں ترقی پر غور کرے گی

طالبان کا موازنہ آر ایس ایس سے کرنے پر جاوید اختر کو شدید تنقید کا سامنا