لائف اسٹائل

گھریلو تشدد کیس: عدالت کا ہنی سنگھ اور اہلیہ کو صلح کا مشورہ

ہنی سنگھ پر اہلیہ نے تشدد و استحصال کرنے سمیت دیگر خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات کے الزامات کے تحت مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

اہلیہ کی جانب سے گھریلو تشدد، جنسی استحصال اور دوسری خواتین کے ساتھ ناجائز تعلقات کے الزامات کے تحت دائر کیے گئے مقدمے میں بھارتی گلوکار یو یو ہنی سنگھ عدالت میں پیش ہوگئے۔

بھارتی اخبار ’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق ہنی سنگھ 3 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں دہلی کی مقامی عدالت میں پیش ہوئے، جہاں وہ پہلی دونوں سماعتوں میں غیر حاضر رہے تھے۔

دوران سماعت عدالت نے ہنی سنگھ اور ان کی اہلیہ کے وکلا کے دلائل سنے اور بعد ازاں حکم دیا کہ شالنی تلوار کو وکلا کی موجودگی میں شوہر کے گھر سے اپنی تمام ذاتی چیزیں اٹھانے دی جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: ہنی سنگھ پر اہلیہ نے گھریلو تشدد و جنسی استحصال کا مقدمہ کردیا

عدالت کے مطابق شالنی تلوار کی جانب سے اپنی ذاتی اشیا کو اٹھاتے وقت ویڈیو بھی بنائی جائے اور تمام چیزوں کی فہرست عدالت میں بھی پیش کی جائے۔

اسی حوالے سے ا’نڈیا ٹوڈے‘ نے بتایا کہ کیس کی سماعت لیڈی جج کے ذاتی چیمبرمیں ہوئی، جہاں جج نے دونوں فریقین کے دلائل سنے۔

شالنی تلوار نے جج کو بتایا کہ انہوں نے زندگی کے کئی سال شوہر کو دیے مگر انہوں نے 20 مارچ 2021 کو انہیں گھر سے دھکے دے کر نکالا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ہنی سنگھ نے بیوی کے الزامات مسترد کیے اور کہا کہ ان کی اہلیہ اپنی مرضی سے 16 مارچ کو گھر سے چلی گئی تھیں۔

مزید پڑھیں: ہنی سنگھ نے بیوی کے الزامات پر وضاحت دے دی

دوران سماعت جج نے دونوں فریقین کو اپنے معاملات اور انتظامات درست کرنے کی ہدایت بھی کی اور انہیں تجویز دی کہ اگر صلح کا کوئی راستہ نکل سکتا ہے تو نکالیں۔

عدالت نے مختصر سماعت کے دوران ہنی سنگھ کو ہدایات کیں کہ وہ اہلیہ کو اپنی تمام ذاتی اشیا وکلا کی نگرانی میں اٹھانے کے انتظامات کریں۔

عدالت نے اگلی سماعت یعنی 28 ستمبر کو ہنی سنگھ کے والدین کو بھی آن لائن پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

اسی حوالے سے ’بولی وڈ ہنگامہ‘ نے بھی بتایا کہ جج نے شالنی تلوار اور ہنی سنگھ کو عدالتی احکامات سے قبل ہی اپنے اختلافات نمٹانے کی تجویز دی اور انہیں بتایا کہ اچھا ہوگا کہ صلح کرلیں، دوسری صورت میں عدالت اپنا حکم سنائے گی۔

اگلی سماعت تک عدالت نے دونوں فریقین کو بینک اکاؤنٹس اور ٹیکس تفصیلات بھی جمع کروانے کا حکم دیا۔

خیال رہے کہ مذکورہ کیس کرمنل نہیں بلکہ ہرجانے کا سول مقدمہ ہے اور شالنی تلوار نے شوہر سے 20 کروڑ روپے ہرجانہ دلوانے کا دعویٰ دائر کر رکھا ہے۔

ایسی کوئی رپورٹس نہیں ہیں کہ شالنی تلوار نے ہرجانے کے ساتھ ساتھ طلاق کے لیے بھی درخواست دی ہو۔

گلوکار کے خلاف اہلیہ نے 2 اگست کو پروٹیکشن آف ویمن فرام ڈومیسٹک وائلنس ایکٹ کے تحت مقدمہ دائر کرتے ہوئے ان پر سنگین الزامات عائد کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: گھریلو تشدد کیس: عدالت کا ہنی سنگھ کو پیش ہونے کا حکم

شالنی تلوار کی جانب سے تین مختلف وکلا کمپنیوں نے مشترکہ طور پر ہنی سنگھ کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

انہوں نے گلوکار پر نہ صرف جسمانی و جنسی تشدد کے الزامات لگائے تھے بلکہ انہوں نے شوہر پر دیگر خواتین کے ساتھ جنسی تعلقات استوار کرنے کے دعوے بھی کیے تھے۔

بعد ازاں 7 اگست کو ہنی سنگھ نے اہلیہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے حیرانگی کا اظہار بھی کیا تھا اور کہا تھا کہ ان کے وکلا قانونی مسائل کو دیکھ رہے ہیں۔

گلوکار نے انسٹاگرام پوسٹ کے ذریعے بیوی کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے لکھا تھا کہ 20 سال تک ان کی اہلیہ اور قریبی ساتھی رہنے والی خاتون نے نہ صرف ان پر بلکہ ان کے دیگر اہل خانہ پر بھی سنگین الزامات لگائے جو بدنیتی پر مبنی ہیں۔

ہنی سنگھ اور شالنی تلوار نے جنوری 2011 میں شادی کی تھی اور حالیہ اختلافات سے قبل بظاہر ان کے درمیان کبھی تنازعات کی خبریں سامنے نہیں آئی تھیں۔

باپ کا بچے کے کپڑے بدلنا کوئی کارنامہ نہیں، شرمیلا فاروقی کا اقرا عزیز کو جواب

’فارمولا کار‘ پر ندا یاسر کی لاعلمی، پرانی ویڈیو وائرل

لکس اسٹائل میں ’معاون اداکاروں‘ کیلئے ایوارڈز نہ رکھنے پر زارا ترین مایوس