کلیولینڈ کلینک کی اس تحقیق میں کووڈ کی طویل المعیاد پیچیدگیوں کے خطرے کی جانچ پڑتال میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ جسمانی وزن والے افراد میں اس کا امکان زیادہ ہوسکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا کہ جو لوگ موٹاپے کے شکار ہوتے ہیں ان میں کووڈ کے دائمی مسائل کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 30 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق کے لیے ایسے 3 ہزار کے قریب افراد کا جائزہ لیا گیا جو کووڈ کو شکست دے چکے تھے اور ان کی مانیٹرنگ جنوری 2021 تک جاری رکھی گئی۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کووڈ کی دائمی پیچیدگیاں بہت زیادہ عام ہوتی ہیں، بیماری کو شکست دینے والے لگ بھگ 40 فیصد افراد کو مختلف مسائل کا سامنا تھا۔
نتائج سے یہ بھی ثابت ہوا کہ کووڈ کے ابتدائی مرحلے میں ہسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ موٹاپے کے شکار افراد میں دیگر کے مققابلے میں 30 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
دیگر تحقیقی رپورٹس میں بھی ثابت ہوا تھا کہ موٹاپا کووڈ کی سنگین شدت کا خطرہ بڑھانے والا ایک عنصر ہے جس کے باعث ہسپتال اور آئی سی یو میں داخلے اور وینٹی لیٹر سپورٹ کی ضرورت زیادہ ہوسکتی ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ کووڈ اور اس کی دائمی پیچیدگیوں سے بچنے کا بہترین طریقہ ویکسنیشن کرانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ویکسینز موٹاپے کے شکار افراد کو کووڈ سے بیمار ہونے سے بچانے کے لیے بہت زیادہ مؤثر ہیں۔