دنیا

طالبان کے سپریم رہنما جلد عوام کے سامنے آئیں گے، ترجمان

طالبان کے اگست کے وسط میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہیبت اللہ نے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، رپورٹ

سخت گیر اسلامی گروپ نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ طالبان کے سپریم رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ، جو کبھی عوام کے سامنے ظاہر نہیں ہوئے اور نہ ہی ان کے ٹھکانے کے بارے میں کوئی جانتا ہے، وہ افغانستان میں ہی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ 'وہ قندھار میں موجود ہیں وہ ابتدا سے ہی یہاں مقیم ہیں'۔

دوسری جانب نائب ترجمان بلال کریمی نے کہا کہ 'وہ جلد عوام کے سامنے آئیں گے'۔

یہ بھی پڑھیں:شیخ الحدیث ہیبت اللہ زندہ ہیں، آنے والے نظام کا حصہ ہوں گے، ترجمان طالبان

افغان طالبان کے درمیان امیر المومنین کہلائے جانے والے ہیبت اللہ اخوندزادہ 2016 میں طالبان کی سربراہی کررہے ہیں۔

ہیبت اللہ اخوندزادہ کے روز مرہ کے معاملات کے بارے میں بہت کم ہی لوگ جانتے ہیں، عوامی سطح پر ان کا کردار سالانہ اسلامی تہواروں پیغام جاری کرنے تک محدود ہے۔

تاہم طالبان کے اگست کے وسط میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے انہوں نے اب تک کوئی بیان جاری نہیں کیا، طالبان کی ایک طویل تاریخ ہے کہ وہ اپنے سر کردہ رہنماؤں کو عوامی نظروں سے اوجھل رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیں: مولوی ہیبت اللہ اخونزادہ کون ہیں؟

گروپ کے خفیہ بانی ملا محمد عمر تھے، جو اپنی تنہائی پسندی کے حوالے سے بدنام تھے اور نوے کی دہائی میں جب گروپ اقتدار میں تھا انہوں نے کابل کا شاذ و نادر ہی سفر کیا تھا۔

اس کے بجائے ملا عمر بڑی حد تک نظروں سے اوجھل قندھار میں واقع اپنے کمپاونڈ میں مقیم رہے اور ملاقات کے لیے آنے والے وفود سے ملاقات کرنے سے بھی گریزاں تھے۔

افغانستان کا صوبہ قندھار جنگجو تحریک کا آبائی علاقہ اور نوے کی دہائی میں طالبان کی سخت اسلامی حکومت کا گڑھ تھا۔

اسٹیبلشمنٹ کی جتنی مدد موجودہ حکومت کو مل رہی ہے کسی کو نہیں ملی ، شہباز شریف

اب افغانستان میں امریکا اور طالبان ’مشترکہ مقصد‘ رکھتے ہیں، امریکی جنرل

اکثر لوگوں کی پسندیدہ غذائیں جو جان لیوا امراض کا باعث بن جائیں