سندھ میں 30 اگست سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری
حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم نے 30 اگست سے تمام نجی اور سرکاری اسکولوں کو کووڈ سے متعلق قواعد پر سختی سے عمل کرتے ہوئے کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ‘اسٹیئرنگ کمیٹی برائے تعلیم کے 27 اگست کے اجلاس میں ورکنگ کمیٹی کی تجویز اور متعلقہ حکام کی منظوری کے ساتھ محکمہ تعلیم سے منسلک تمام سرکاری اور نجی تعلیمی ادارے دوبارہ کھل جائیں گے’۔
مزید پڑھیں: 100 فیصد ویکسینیٹیڈ عملے والے اسکول 30 اگست سے کھل جائیں گے، وزیر تعلیم سندھ
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ‘اس کا اطلاق 30 اگست کو قواعد پر سختی سے عمل درآمد کے ساتھ ہوگا’۔
محکمہ تعلیم نے اسکولوں کے حوالے سے کہا ہے کہ ‘تمام اسکول ہفتے کے 6 کھلے ہوں گے اور طلبہ کی 50 فیصد حاضری ہر دوسرے دن یقینی بنائی جائے گی’۔
ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ‘تعلیمی اداروں کے تمام سربراہان تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی ویکسینیشن یقینی بنائیں گے اور متعلقہ علاقائی سربراہوں کو ثبوت پیش کریں گے’۔
تعلیمی اداروں سے کہا گیا ہے کہ ‘تمام تعلیمی ادارے کووڈ-19 کی ایس اوپیز پر عمل درآمد یقینی بنائیں گے، جو محکمے کی جانب سے 4 ستمبر 2020 کو ایک نوٹیفیکیشن کے ذریعے جاری کی گئی تھیں’۔
محکمہ تعلیم نے کہا کہ ‘محکمہ تعلیم کسی بھی وقت کہیں بھی اچانک پی سی آر ٹیسٹ کرے گا’۔
یاد رہے کہ 23 اگست کو سندھ کے وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے اعلان کیا تھا کہ ایسے اسکولوں کو 30 اگست سے کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی، جن کے 100 فیصد عملے نے ویکسین لگوالی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ تعلیم سندھ کا صوبے میں تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بند رکھنے کا اعلان
کراچی میں پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے نمائندوں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے سردار علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہمیں ہدایات دی گئی تھیں کہ اسکول مزید 7 روز بند رکھے جائیں کیونکہ عاشورہ کے بعد کیسز میں اضافے کا امکان تھا، اس لیے ہم نے مستقل حل کی طرف جانے کا سوچا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مکمل مانیٹرنگ کے بعد رپورٹ حاصل ہوئی ہے کہ نجی اداروں کے تقریباً 80 اساتذہ اور عملہ ویکسین لگوا چکا ہے جس کے بعد میں نے اور وزیر اعلیٰ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اسکولز جہاں عملے اور اساتذہ کی 100 فیصد ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے انہیں 30 اگست سے کھول دیا جائے گا، باقی اسکولز جیسے ہی ویکسین رپورٹ جمع کروادیں گے انہیں کھولنے کی اجازت دے دی جائے گی۔
صوبائی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ تعلیم ایک بہت بڑا محکمہ ہے، سماج کا بہت بڑا حصہ اس سے منسلک ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ویکسی نیشن کی شرح بڑھے تاکہ بار بار لاک ڈاؤن کے مسائل سے بچ سکیں، اس کا ایک ہی حل ہے کہ والدین کو پابند کیا جائے۔
اس سے قبل حکومتِ سندھ نے محکمہ تعلیم کے زیر انتظام تمام سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو تاحکم ثانی بند رکھنے کا حکم جاری کردیا تھا، جس پر شدید تنقید کی گئی تھی تاہم ایک روز بعد وزیر تعلیم نے 30 اگست سے اسکول کھولنے کا اعلان کیا ۔