لائف اسٹائل

شرمین عبید چنائے کا خواتین فلم سازوں کی معاونت کے منصوبے کا اعلان

پٹاخا پکچرز منصوبے کے تحت نئی فلم ساز خواتین کو مالی و تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی۔

پاکستان کے اعلیٰ ترین سول ایوارڈز میں سے ایک اور فلمی دنیا کے سب سے معتبر ترین ایوارڈ آسکر جیتنے والی فلم ساز شرمین عبید چنائے نے ملک کی نئی فلم ساز خواتین کی مالی و تکنیکی معاونت کے منصوبے کا اعلان کردیا۔

شرمین عبید چنائے نے اپنے فلم پروڈکشن ادارے (ایس او سی) فلمز کے بینر تلے نئے منصوبے (پٹاخا پکچر) کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت پاکستان بھر کی خواتین فلم سازوں کو مالی و تکنیکی معاونت فراہم کی جائے گی۔

آسکر اور ایمی ایوارڈ یافتہ فلم ساز نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے مذکورہ منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پٹاخا پکچر پاکستان بھر کی نئی خواتین فلم سازوں کو مدد فراہم کرے گی۔

فلم ساز کے مطابق منصوبے کے تحت پاکستان بھر کی خواتین فلم سازوں کی 40 منٹ تک کے دورانیے کی دستاویزی، فیچر، اینیمیٹڈ اور لائیو ایکشن فلموں کو معاونت فراہم کی جائے گی۔

اعلان کردہ منصوبے سے متعلق مزید معلومات آئندہ ماہ ستمبر تک جاری کی جائے گی جب کہ اکتوبر 2021 تک خواتین فلم سازوں کو درخواستیں بھیجنے کا کہا جائے گا اور جنوری 2020 تک منتخب ہونے والی خواتین فلم سازوں کا اعلان کیا جائے گا۔

مالی و تکنیکی معاونت کے لیے منتخب ہونے والی خواتین فلم سازوں کو اسکرپٹ کو بہتر بنانے، پروڈکشن سے متعلق تربیت دینے سمیت انہیں ہر طرح کی معاونت فراہم کی جائے گی۔

شرمین عبید چنائے کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ منصوبے کے تحت پہلے بیچ میں کتنی خواتین فلم سازوں کو منتخب کیا جائے گا اور فلم سازوں کو کتنی مالی مدد فراہم کی جائے گی؟

یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ مذکورہ منصوبے کے تحت خواتین فلم ساز مقامی زبان میں بنائی جانے والی فلم، سیریز یا دستاویزی فلم کے لیے بھی درخواستیں دے سکتی ہیں یا نہیں؟

خیال کیا جا رہا ہے کہ ستمبر کے آخر تک خواتین فلم سازوں کی مالی و تکنیکی معاونت کے منصوبے سے متعلق مزید وضاحت کی جائے گی۔

پٹاخا پکچر منصوبے سے قبل بھی شرمین عبید چنائے نے رواں برس مارچ میں اقلیتوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لیے ’وائیٹ ان دی فلیگ‘ یعنی ’پرچم میں سفید‘ نامی ملٹی میڈیا منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

’وائیٹ ان دی فلیگ‘ منصوبے کے تحت اقلیتوں کے مسائل اور ان کے حقوق سے متعلق دستاویزی فلمیں، مضامین اور قانونی معلومات کا سامنے لایا جاتا ہے۔

مذکورہ منصوبے کے علاوہ بھی شرمین عبید چنائے کی جانب سے سماجی و ثقافتی مسائل سمیت خواتین کے حقوق کے لیے کئی منصوبے متعارف کرائے جا چکے ہیں۔

انہوں نے 2012 میں پہلا آسکر ایوارڈ جیتنے کے بعد اپنی فلم پروڈکشن کمپنی کی بنیاد رکھی، جس کے بعد انہوں نے 2016 میں دوسرا آسکر ایوارڈ بھی جیتا جب کہ انہوں نے 6 ایمی ایوارڈز بھی جیت رکھے ہیں۔

شرمین عبید چنائے کو ان کی خدمات کے عوض حکومت پاکستان نے 2012 میں ہلال امتیاز سے بھی نوازا تھا۔

شرمین عبید چنائے نے اقلیتوں کے مسائل اجاگر کرنے کیلئے پلیٹ فارم بنا دیا

شرمین عبید چنائے ایشیا کے 18 بہترین فلم ڈائریکٹرز میں شامل

شرمین عبید چنائے کے نام ایک اور آسکر ایوارڈ