عدالت نے وفاقی سیکریٹری داخلہ اورآئی جی ایف سی کو طلب کرلیا
کوئٹہ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس اطہر سعید نے ایک روز قبل وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے واقعے کی براہ راست نشریات پر ناخوشگواری کا اظہار کیا۔
کوئٹہ : سپریم کورٹ آف پاکستان نے بلوچستان میں ایک ہفتے سے بھی کم مدت میں 60 افراد کی ہلاکت پر ازخود نوٹس کیس کی اگلی سماعت پر ایف سی کے انسپیکٹرجنرل ( آئی جی) اور وفاقی سیکریٹری داخلہ کو طلب کرلیا ہے۔
سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری اور جسٹس اطہر سعید نے ایک روز قبل وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے واقعے کی براہ راست نشریات پر ناخوشگواری کا اظہار کیا۔
ملک کے اعلیٰ ترین جج کے مطابق اس واقعے کی تفصیلات براہِ راست نشر کرنے سے دنیا بھر میں یہ تاثر قائم ہوا کہ ایک شخص پورے وفاقی دارالحکومت کو یرغمال بنا سکتا ہے۔
چیف جسٹس نے اس وقت موجود پاکستان الیکٹرونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ( پیمرا) کے چیئرمین سے سوال کیا کہ جن ٹی وی چینلز نے کل اسلام آباد میں ہونے والے چھ گھنٹے کے ڈرامے کو براہِ راست نشر کرنے والے ٹی وی چینلز کیخلاف کیا کارروائی کی۔
اس پر پیمرا کے چیئرمین، راشد محمود نے اپنی بے بسی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان کے پاس ایکشن لینے کے کوئی اختیارات نہیں۔
اس کے بعد بنچ نے سپریم کورٹ پر طلب کئے جانے کے باوجود وفاقی سیکریٹری داخلہ کی غیرحاضری پر سخت برہمی کا اظہار کیا ۔
اس موقع پر ایف سی کے نمائیندے نے لاپتہ افراد کے سلسلے میں اپنا مؤقف دیتے ہوئے کہا کہ ایف سی کے آئی جی سے رابطہ قائم نہیں ہوسکا جو آج بھی عدالتی کارروائی میں حاضر نہیں ہوئے۔
اس کے بعد کورٹ نے ڈپٹی اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل کع ہدایات دیں کہ تمام لاپتہ افراد کے اہلِ خانہ کے بیانات ریکارڈ کئے جائیں جبکہ ایف سی کی جانب سے لاپتہ افراد پر رپورٹ بھی طلب کی جائے ۔
اس موقع پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے اگلی سماعت پر آئی جی ایف سی کو طلب کرلیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ زیارت کا معاملہ بہت حساس اور کوئی بھی اس معاملے میں سنجیدہ نہیں ۔ روز بروز صورتحال خراب ہورہی ہے اور ایک روز قبل پانچ لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔
عدالت نے زیارت ریزیڈنسی کو تباہ کرنے کی ویڈیو ایک ٹی وی چینل پر نشر کرنے پر ایک ٹی وی چینل کے سی ای او کو بھی طلب کرلیا ہے۔ انہوں نے قومی ورثے کی تباہی کی ویڈیو نشر کرنے کو آئینِ پاکستان کیخلاف قرار دیا۔
اس کے بعد سی سی پی او کوئٹہ ، میر زبیر نے بتایا کہ اگست کی آٹھ تاریخ کو ایک پولیس افسر کے جنازے میں ہونے والے خودکش حملے کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے اور ذمے داروں کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائے گا۔