سعودی عرب: منظور شدہ ویکسین کے بوسٹر ڈوز کے ساتھ سائنو فارم اور سائنوویک کی اجازت
سعودی عرب نے منظور شدہ ویکسین کے بوسٹر ڈوز کے ساتھ چین کی تیار کردہ کووِڈ 19 ویکسین سائنو فارم یا سائنو ویک لگوانے کی منظوری دے دی ہے۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں پہلے ہی چار ویکسین فائزر، ایسٹرازینیکا، موڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن کو لگوانے کی منظوری دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کورونا ویکسین کے استعمال کی اجازت دینے والا پہلا اسلامی ملک
سعودی وزارت صحت نے کہا کہ جنہوں نے اپنی ویکسینیشن سائنو فارم یا سائنو ویک کے ساتھ مکمل کی ہے انہیں سعودی عرب میں داخلے کی اجازت ہوگی بشرطیکہ انہوں نے ریاض سے منظورہ شدہ ویکسین کا بوسٹر ڈوز لگوایا ہو۔
علاوہ ازیں سعودی عرب نے کورونا سے متعلق پابندیوں میں نرمی کرتے ہوئے پاکستان سمیت ان ممالک کے رہائشیوں کو ریاض کے لیے سفر کی اجازت دے دی جنہوں نے کورونا سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی دونوں خوارکیں لگوالی ہیں۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ صرف ان لوگوں کے لیے قابل اطلاق ہے جن کے پاس رہائشی اجازت نامہ (اقامہ) ہے اور سعودی عرب سے مکمل ویکسینیشن کراچکے ہیں۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب نے کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکیوں کیلئے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی
رپورٹ کے مطابق فی الحال سفری پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک میں بھارت، پاکستان، انڈونیشیا، مصر، ترکی، ارجنٹائن، برازیل، جنوبی افریقہ، متحدہ عرب امارات، ایتھوپیا، ویتنام، افغانستان اور لبنان شامل ہیں۔
اس میں مزید کہا گیا کہ حکام نے پہلے سعودی شہریوں، غیر ملکی سفارت کاروں اور طبی عملے اور ان کے اہل خانہ کو سفری پابندی کا سامنا کرنے والے ممالک سے براہ راست داخلے کی اجازت دی تھی۔
دوسری جانب ریاض میں پاکستانی سفارت خانے نے سعودی حکام کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کا غیر ملکی ویکسینیٹڈ عازمین کو عمرے کی اجازت دینے کا فیصلہ
پی ٹی آئی رہنما زلفی بخاری نے اسے ایک خوش آئند فیصلہ قرار دیا اور کہا کہ پاکستان اس حمایت کے لیے شکر گزار ہے۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں سعودی عرب نے غیر ملکی مسافروں کو مکمل طور پر سائنو فام یا سائنوویک ویکسین لگوانے کے بعد ہی داخلے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا بشرطیکہ وہ سعودی عرب سے منظور شدہ 4 ویکسینوں میں سے کسی ایک کا بوسٹر ڈوز بھی لگواچکے ہوں۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسینز فائزر، ایسٹرازینیکا، موڈرنا یا جانسن اینڈ جانسن کی مکمل خوراکیں لگوانے والے افراد 'بغیر قرنطینہ' ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔
ساتھ ہی ان افراد کو 72 گھنٹوں کے اندر کروایا گیا پولیمیریس چین ری ایکشن (پی سی آر) ٹیسٹ کا نتیجہ منفی ہونے کی رپورٹ ثبوت کے طور پر فراہم کرنی ہوگی اور ان کی تفصیلات حکام صحت کے پاس رجسٹرڈ ہونی چاہئیں۔
عالمی امور و معاملات سے الگ تھلگ رہنے والی سلطنت نے 2019 میں پہلی مرتبہ سیاحت کے لیے ویزے جاری کیے تھے، جس کا مقصد دنیا میں اس کا بہترین تصور پیدا کرنا اور سیاحوں کو راغب کرنا تھا۔
ستمبر 2019 سے مارچ 2020 کے دوران سعودی عرب نے 4 لاکھ ویزے جاری کیے لیکن عالمی وبا نے یہ رفتار ختم کردی اور سرحدیں بند کردی گئیں۔
کورونا وائرس کے باعث عمرہ اور حج کا فریضہ بھی بری طرح سے متاثر ہوا جس سے عام حالات میں سعودی عرب کو سالانہ تقریباً 12 ارب ڈالر کا ریونیو حاصل ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب نے کورونا ویکسین لگوانے والے غیر ملکیوں کیلئے قرنطینہ کی پابندی ختم کردی
فی الحال صرف سعودی عرب کے شہریوں اور مقیم افراد کو عمرے کی اجازت ہے جنہوں نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوالی ہوں۔
حکومت نے سیاحت کی بحالی، کھیلوں اور تفریحی ایونٹس کی میزبانی کے لیے ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم تیز کردی ہے، عالمی وبا کے باعث یہ تمام شعبے متاثر ہوئے ہیں۔