افغانستان سے متعلق پوسٹ پر فاطمہ بھٹو کی انجلینا جولی پر تنقید
سماجی کارکن، لکھاری اور ذوالفقار علی بھٹو کی پوتی فاطمہ بھٹو نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین کو نظر انداز کرکے صرف افغانستان سے متعلق ردعمل دینے پر ہولی وڈ اداکارہ انجلینا جولی پر تنقید کی ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ہولی وڈ کی لیجنڈ اداکارہ انجلینا جولی نے انسٹاگرام پر انٹری دیتے ہوئے اپنی پہلی پوسٹ میں نوعمر افغان لڑکی کے ہاتھ سے لکھے ہوئے خط کی تصاویر شیئر کیں اور دیکھتے ہی دیکھتے ان کے فالووز کی تعداد لاکھوں میں ہوگئی۔
انہوں نے بتایا تھا کہ وہ افغان خواتین کے حقوق سمیت وہاں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے انسٹاگرام کو استعمال کریں گی۔
تاہم فاطمہ بھٹو نے انجلینا جولی کی جانب سے کشمیر و فلسطین کو نظر انداز کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے تنقید کی۔
انہوں نے بی بی سی کی خبر کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ حقوق نسواں کی کچھ معروف کارکنان اور اداکاراؤں کے مطابق افغانستان پچھلے ہفتے تک جنت تھا۔
اپنی ایک اور ٹوئٹ میں فاطمہ بھٹو نے افغانستان سے متعلق آواز اٹھانے پر شکریہ ادا کیا اور لکھا کہ اگلی بار فلسطین میں ہونے والے مظالم پر بھی آواز بلند کریں۔
تیسری ٹوئٹ میں فاطمہ بھٹو نے ایک بار پھر بی بی سی کی خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے سوال کیا، کہ کیا انجلینا جولی کو کسی نے مقبوضہ کشمیر کے بارے میں آگاہ کیا ہے؟
خیال رہے کہ انجلینا جولی اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی خصوصی سفیر بھی ہیں۔
واضح رہے کہ 15 اگست کو کابل پر طالبان کے قبضے کے بعد سے افغانستان میں شہری غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں اور ملک چھوڑ کر جارہے ہیں۔
علاوہ ازیں طالبان کی جانب سے خواتین کو شریعت کے مطابق تمام حقوق فراہم کرنے کی یقین دہانی کے باوجود ان کے مستقبل سے متعلق خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے۔