کاروبار

آئی ایم ایف کی تاریخی فنڈنگ فعال، پاکستان کو 2.7 ارب ڈالر ملنے کا امکان

ساڑھے 6 سو ارب ڈالر کی مجموعی رقم رکن ممالک کے درمیان ان کے خصوصی ڈرائنگ رائٹس کوٹے کے مطابق تقسیم کی جائے گی، رپورٹ

واشنگٹن: عالمی مالیاتی فنڈز (آئی ایم ایف) کی اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) میں مختص کردہ اب تک کی سب سے بڑی رقم 650 ارب ڈالر فعال ہوگئی جس سے پاکستان کے لیے 2 ارب 70 کروڑ ڈالر کی اضافی فنڈنگ آسکتی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے ایک بیان میں کہا کہ 'تاریخ کی سب سے بڑی مختص شدہ رقم، دنیا کے لیے اہم ہے، اگر دانشمندی سے استعمال کیا جائے، تو (یہ) اس بے مثال بحران سے نمٹنے کا ایک انوکھا موقع ہے'۔

سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ 650 ارب ڈالر کی مجموعی رقم رکن ممالک میں ان کے خصوصی ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آرز) کے کوٹے کے مطابق تقسیم کی جائے گی جس کے نتیجے میں پاکستان کو بھی 2 ارب 70 کروڑ ڈالر مل سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف نے عالمی معیشت کے فروغ کیلئے 650 ارب ڈالر کی منظوری دے دی

ایس ڈی آر سود کی بنیاد پر قائم ایک بین الاقوامی محفوظ ذخیرہ ہے جو آئی ایم ایف نے بنایا ہے، کرنسیوں کی ایک ٹوکری اس کی قیمت کا تعین کرتی ہے جبکہ امریکی ڈالر کے لحاظ سے ایس ڈی آر کی قیمت کا تعین روزانہ کیا جاتا ہے اسے رکن ممالک رکھ اور استعمال کرسکتے ہیں۔

قبل ازیں دسمبر 2019 میں آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 39 مہینوں پر محیط 6 ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ سہولت (ای ای ایف ایف) کی منظوری دی۔

اضافی فنڈنگ کی منظوری پیر کو دی گئی جس کا مقصد کووڈ 19 وبائی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کو کم کرنا ہے جس کے باعث دنیا بھر میں 44 لاکھ افراد ہلاک اور 21 کروڑ 20 لاکھ سے زائد متاثر ہوچکے ہیں۔

آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ ایس ڈی آر عالمی اقتصادی نظام میں اضافی لیکویڈیٹی فراہم، ممالک کے زرمبادلہ کے ذخائر کی تکمیل، مقامی اور بیرونی قرضوں پر ان کا انحصار کم کرے گا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کو کہہ دیا ہے غریب عوام پر ہم بوجھ نہیں ڈالیں گے، وزیر خزانہ

انہوں نے مزید کہا کہ ممالک ایس ڈی آر مختص کی فراہم کردہ جگہ کو اپنی معیشتوں کو سہارا دینے اور بحران کے خلاف اپنی لڑائی کو تیز کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف ادارے میں ہر ملک کے کوٹہ حصص کے تناسب سے ایس ڈی آر تقسیم کرے گا۔

اس کا مطلب 27 کروڑ 50 لاکھ ڈالرز ترقی پذیر ممالک کو جائیں گے جس میں سے کم آمدن والے ممالک تقریباً 21 ارب ڈالر وصول کریں گے جو کچھ کیسز میں جی ڈی پی کے 6 فیصد تک کے برابر ہوگی۔

اس مختص فنڈ کے فوائد کو وسعت دینے کے لیے، آئی ایم ایف مضبوط بیرونی پوزیشن والے ممالک سے کچھ ایس ڈی آر کو رضاکارانہ طور پر ان ممالک کو منتقل کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جنہیں زیادہ ضرورت ہے۔

گزشتہ 16 مہینوں کے دوران، کچھ رکن ممالک آئی ایم ایف کے تخفیف غربت اور ترقی ٹرسٹ کو پہلے ہی 24 ارب ڈالر قرض دینے کا وعدہ کر چکے ہیں، جس میں ان کے موجودہ ایس ڈی آرز میں سے 15 ارب ڈالر شامل ہیں، یہ ٹرسٹ کم آمدن والے ممالک کو رعایتی قرض فراہم کرتا ہے۔

شہریار منور کی ہدایت کردہ فلم ’پرنس چارمنگ‘ کا ٹیزر سامنے آگیا

اے ڈی بی اور یورپی یونین کی افغانستان سے شہریوں کے انخلا کیلئے پاکستان سے درخواست

وزیراعظم کا صوبوں میں یکساں قومی نصاب متعارف کرانے پر زور