صحت

امریکا میں فائزر کووڈ ویکسین کے استعمال کی مکمل منظوری دے دی گئی

ایف ڈی ای نے 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے فائزر کووڈ ویکسین کے استعمال کی منظوری دی۔

فائزر/بائیو این ٹیک کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کو دسمبر 2020 دنیا میں سب سے پہلے ہنگامی طور پر استعمال کی منطوری دی گئی تھی۔

اور اب یہ ویکسین دنیا کے کسی ملک میں مکمل منظوری حاصل کرنے والی پہلی ویکسین بھی بن گئی ہے۔

امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی ای) نے 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے فائزر کووڈ ویکسین کے استعمال کی مکمل منظوری دی۔

یہ منظوری اس وقت دی گئی جب امریکا میں کورونا وائرس کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے باعث کیسز کی شرح میں تیزی آئی۔

ویکسین کی مکمل منظوری سے جو بائیڈن انتظامیہ کو توقع ہے کہ اس سے ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد میں ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی ہوسکے گی۔

فائزر نے بتایا کہ اس نے ایف ڈی اے کے پاس امریکا، یورپی یونین، ترکی، جنوبی افریقہ اور جنوبی امریکا میں کلینکل ٹرائل میں شامل 44 ہزار افراد کا ڈیٹا جمع کرایا تھا۔

کمپنی کے مطابق ڈیٹا سے ثابت ہوا کہ اس کی تیار کردہ ویکسین بیماری کی روک تھام میں 91 فیصد تک مؤثر ہے۔

افادیت کی یہ شرح دسمبر میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے وقت جمع کرائے گئے ڈیٹا میں بتائی گئی ویکسین کی افادیت سے کچھ کم ہے جو اس وقت 95 فیصد تھی۔

فائزر کا کہنا تھا کہ افادیت کی شرح میں کمی سے اس حقیقت کی عکاسی ہوتی ہے کہ محققین کو ان افراد کی جانچ پڑتال کا زیادہ وقت ملا جو کووڈ سے متاثر ہوئے۔

امریکا میں 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے فائزر ویکسین کو فی الحال ایمرجنسی استعمال تک ہی محدود رکھا گیا ہے اور کمپنی کی جانب سے اس عمر کے گروپ کے لیے مکمل منظوری حاصل کرنے کے لیے مزید ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔

اسی طرح 12 سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن کی منظوری آئندہ چند ماہ تک ممکن نہیں۔

امریکا میں اب تک 9 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ افراد کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے اور ان میں سے 54 فیصد کو فائزر ویکسین استعمال کرائی گئی جبکہ باقی افراد کے لیے موڈرنا ویکسین استعمال ہوئی۔

ایف ڈی اے کی جانب سے اب بوسٹر ڈوز کی منظوری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

امریکی حکومت نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ طبی ریگولیٹر کی اجازت کی منتظر ہے جس کے بعد 20 ستمبر سے بالغ افراد کو ویکسین کی تیسری خوراک فراہم کرنے کے عمل کا آغاز ہوگا۔

امریکی طبی حکام کے مطابق فائزر اور موڈرنا ویکسینز کی افادیت وقت کے ساتھ گھٹ جاتی ہے بالخصوص خطرناک ڈیلٹا قسم کے ابھرنے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جن افراد کی ویکسنیشن 2021 کے آغاز میں ہوئی، ان میں بیماری کا خطرہ زیادہ ہے۔

ایف ڈی اے کی جانب سے ابھی موڈرنا کی جانب سے جمع کرائی گئی مکمل منظوری کی درخواست پر نظر ثانی کی جارہی ہے اور اس حوالے سے فیصلے میں چند ہفتے لگ سکتے ہیں۔

جانسن اینڈ جانسن کی جانب سے بھی جلد مکمل منظوری کے لیے درخواست جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔

چاردیواری کے اندر بہتر فیس ماسک کا استعمال کووڈ سے بچاؤ کیلئے زیادہ بہتر

کیا ویکسینیشن کے بعد کووڈ سے متاثر ہونے والے افراد وائرس آگے پھیلا سکتے ہیں؟

حاملہ خواتین میں کووڈ 19 سے سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہونے کا انکشاف