امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی ای) نے 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے فائزر کووڈ ویکسین کے استعمال کی مکمل منظوری دی۔
یہ منظوری اس وقت دی گئی جب امریکا میں کورونا وائرس کی زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا کے باعث کیسز کی شرح میں تیزی آئی۔
ویکسین کی مکمل منظوری سے جو بائیڈن انتظامیہ کو توقع ہے کہ اس سے ویکسین استعمال نہ کرنے والے افراد میں ویکسینیشن کی حوصلہ افزائی ہوسکے گی۔
فائزر نے بتایا کہ اس نے ایف ڈی اے کے پاس امریکا، یورپی یونین، ترکی، جنوبی افریقہ اور جنوبی امریکا میں کلینکل ٹرائل میں شامل 44 ہزار افراد کا ڈیٹا جمع کرایا تھا۔
کمپنی کے مطابق ڈیٹا سے ثابت ہوا کہ اس کی تیار کردہ ویکسین بیماری کی روک تھام میں 91 فیصد تک مؤثر ہے۔
افادیت کی یہ شرح دسمبر میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے وقت جمع کرائے گئے ڈیٹا میں بتائی گئی ویکسین کی افادیت سے کچھ کم ہے جو اس وقت 95 فیصد تھی۔
فائزر کا کہنا تھا کہ افادیت کی شرح میں کمی سے اس حقیقت کی عکاسی ہوتی ہے کہ محققین کو ان افراد کی جانچ پڑتال کا زیادہ وقت ملا جو کووڈ سے متاثر ہوئے۔
امریکا میں 12 سے 15 سال کی عمر کے بچوں کے لیے فائزر ویکسین کو فی الحال ایمرجنسی استعمال تک ہی محدود رکھا گیا ہے اور کمپنی کی جانب سے اس عمر کے گروپ کے لیے مکمل منظوری حاصل کرنے کے لیے مزید ڈیٹا اکٹھا کیا جائے گا۔
اسی طرح 12 سال سے کم عمر بچوں کی ویکسینیشن کی منظوری آئندہ چند ماہ تک ممکن نہیں۔
امریکا میں اب تک 9 کروڑ 20 لاکھ سے زیادہ افراد کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی ہے اور ان میں سے 54 فیصد کو فائزر ویکسین استعمال کرائی گئی جبکہ باقی افراد کے لیے موڈرنا ویکسین استعمال ہوئی۔
ایف ڈی اے کی جانب سے اب بوسٹر ڈوز کی منظوری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
امریکی حکومت نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ طبی ریگولیٹر کی اجازت کی منتظر ہے جس کے بعد 20 ستمبر سے بالغ افراد کو ویکسین کی تیسری خوراک فراہم کرنے کے عمل کا آغاز ہوگا۔