پاکستان

این سی او سی کا سکھ یاتریوں کیلئے کرتار پور دربار کھولنے کا فیصلہ

این سی او سی نے کووِڈ 19 کے سخت پروٹوکولز کے تحت سکھ یاتریوں کو آئندہ ماہ کرتار پور کا دورہ کرنے کی اجازت دے دی، رپورٹ

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی و سی) نے سکھ یاتریوں کو بابا گرو نانک دیو جی کی آئندہ ماہ ہونے والی برسی کے موقع پر مذہبی تقریبات میں شرکت کے لیے گوردوارا دربار صاحب کرتار پور آنے کی اجازت دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق این سی او سی کے اجلاس میں متفقہ طور پر کووِڈ 19 کے سخت پروٹوکولز کے تحت سکھ یاتریوں کو آئندہ ماہ کرتار پور کا دورہ کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ کی وجہ سے انڈیا 22 مئی سے 12 اگست تک ’سی‘ کیٹیگری میں تھا اور وہاں سے آنے والے افراد بشمول سکھ یاتریوں کو خصوصی اجازت کی ضرورت تھی۔

یہ بھی پڑھیں:کووڈ سے مکمل صحتیابی پر پھیپھڑوں کو مستقل نقصان نہیں پہنچتا، تحقیق

تاہم اب مکمل ویکسینیٹڈ افراد کو سرٹیفکیٹ کے ہمراہ پاکستان میں داخلے کی اجازت ہوگی جس کے لیے انہیں 72 گھنٹوں سے کم وقت میں کروائے گئے پولیمرس چین ری ایکشن (آرٹی-پی سی آر) ٹیسٹ کی رپورٹ دکھانی ہوگی۔

اس کے علاوہ ایئرپورٹس پر ریپڈ اینٹی ایجن ٹیسٹ بھی کیا جائے گا جس کا نتیجہ مثبت آنے کی صورت میں مذکورہ فرد کو پاکستان میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

دوسری جانب این پی آئیز کے مطابق دربار میں ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 300 افراد کو داخل ہونے کی اجازت ہوگی۔

وزارت صحت کے عہدیدار کے مطابق پاکستان نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 3 کیٹیگریز متعارف کروائی تھیں۔

مزید پڑھیں:سندھ میں 30 اگست تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

کیٹیگری اے میں شامل ممالک سے آنے والے افراد کے لیے لازمی کووِڈ ٹیسٹ سے استثنیٰ حاصل تھا جبکہ کیٹیگری بی کے ممالک سے مسافروں کو 72 گھنٹوں کے اندر کروائے گئے پی سی آر ٹیسٹ کا منفی نتیجہ دکھانا ضروری تھا جبکہ کیٹیگری سی سے لوگوں کی آمد پر پابندی تھی اور وہ صرف این سی او سی کی خصوصی ہدایات کے تحت ہی سفر کرسکتے تھے۔

دوسری جانب ملک میں مزید 3 ہزار 842 کورونا کیسز رپورٹ ہوئے اور 75 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد فعال کیسز کی تعداد 89 ہزار 334 ہوگئی۔

دریں اثنا چینی ویکسین کی مزید 20 لاکھ خوراکیں ہفتے کے روز چین سے پاکستان پہنچیں۔

وزارت صحت کے عہدیدار کے مطابق ویکسین کی یہ کھیپ حکومت نے خریدی تھی جو چین سے ہفتے کے روز اسلام آباد پہنچی۔

سری لنکا کو طبی امداد

پاکستانی ہائی کمشنر برائے سری لنکا میجر جنرل (ر) محمد سعد خٹک اور ڈپٹی ہائی کمشنر نے سری لنکن وزیراعظم راجا پاکستان سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان کی جانب سے کووڈ 19 سے زندگی بچانے والے میڈیکل آلات فراہم کیے۔

ان آلات میں پاکستان میں تیار کردہ سانس لینے میں معاونت کرنے والی مشینز 150 سی-پی اے پی اور 75 وینٹیلیٹررز شامل تھے۔

اس سلسلے میں جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے کووڈ 19 کے خلاف لڑائی میں سری لنکا کی بہنوں اور بھائیوں کے ساتھ یکجہتی اور حمایت کا مضبوط اظہار ہے۔

بیان کے مطابق طبی آلات کی یہ معاونت پاکستان کی سارک کووڈ 19 ایمرجنسی امداد کا حصہ ہے تاکہ کووڈ 19 وبائی مرض کے خلاف مشترکہ لڑائی میں علاقائی کوششوں کی حمایت کی جاسکے۔

حاملہ خواتین میں کووڈ 19 سے سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ بہت زیادہ ہونے کا انکشاف

دوسرا ٹیسٹ: پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دوسرے دن کا کھیل بارش کی نذر

ممکنہ خطرے کے سبب امریکا کا اپنے شہریوں کو کابل ایئرپورٹ کا سفر نہ کرنے کا مشورہ