سوات: سیاحوں کے ساتھ لوٹ مار میں ملوث 7 افراد گرفتار
پشاور: خیبرپختونخوا پولیس نے مالاکنڈ ڈویژن میں سیاحوں کے ساتھ لوٹ مار کرنے والے 7 افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چترال پولیس آفس میں میڈیا اراکین کو بریفنگ دیتے ہوئے حکومتی ترجمان کامران خان بنگش اور پولیس سربراہ معظم جاہ انصاری نے کہا کہ گرفتار کردہ ملزمان میں 4 ڈکیت اور ان کے 3 ساتھی شامل ہیں جنہیں شہر کے مختلف حصوں سے حراست میں لیا گیا۔
خیال رہے کہ 5 اگست کو دیر بالا کے علاقے کمراٹ اور سوات کے علاقے مالاکنڈ جانے والے سیاحوں کی 2 گاڑیوں کو بالائی دیر اور مالاکنڈ ضلع میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی وردیوں میں ملبوس افراد نے اسلحے کے زور پر لوٹ لیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:سوات: ایک ہفتے میں لوٹ مار کا تیسرا واقعہ، 20 سیاحوں کو لوٹ لیا گیا
بعدازاں 9 اگست کو سوات میں بھی سیاحوں کی 2 گاڑیوں کو لوٹا لیا گیا تھا۔
پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ تفتیش کے بعد مذکورہ گینگ کا سراغ لگایا گیا، 4 ڈکیت پشاور، باجوڑ اور مردان سے تعلق رکھتے تھے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ملزمان کے 3 ساتھی انٹرنیشنل موبائل ایکویپمنٹ آئڈینٹیٹی نمبرز (آئی ایم ای آئی) میں چھیڑ چھاڑ کرنے میں بھی ملوث ہیں'۔
تاہم انہوں نے تفتیش جاری ہونے کا کہتے ہوئے ملزمان کی شناخت ظاہر نہیں کی اور کہا کہ ان کا مجرمانہ ریکارڈ موجود ہے اور ایک ملزم 12 سال قید کی سزا بھی کاٹ چکا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈاکوؤں کی میاں بیوی سے لوٹ مار کی ویڈیو سامنے آگئی
معظم جاہ انصاری نے بتایا کہ مذکورہ گروپ کے افغانستان میں لوگوں سے رابطے تھے اور یہ ردو بدل کے بعد موبائل فونز سرحد پار فروخت کردیتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزمان کے قبضے سے لوٹے ہوئے 102 موبائل فونز، ایک پستول، ایک بائیک، ساڑھے 4 لاکھ روپے کیش، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی وردیاں، کمپیوٹرز اور چھینے گئے فونز میں ردو بدل کرنے کے دیگر آلات برآمد کیے گئے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے لوٹ مار کے شکار کچھ سیاحوں سے رابطہ کیا ہے جنہوں نے ملزمان کے پاس سے برآمد ہونے والے سامان میں سے اپنی چیزوں کی نشاندہی کی ہے۔