طالبان کا قبضہ، معروف شخصیات افغانستان کیلئے دعا گو
کابل میں داخلے اور افغان حکومتی عہدیداروں کے فرار کے بعد صدارتی محل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد طالبان نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں جنگ ختم ہوچکی ہے۔
افغانستان کے صدر اشرف غنی اور ان کے قریبی ساتھی کے ملک چھوڑ کر جانے کے بعد طالبان نے جنگجوؤں کو دارالحکومت کابل میں داخل ہونے کی اجازت دے تھی جبکہ مغربی ممالک اپنے شہریوں کو افغانستان سے نکالنے میں مصروف رہے۔
اشرف غنی کے ملک چھوڑنے اور طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد افغان شہری اپنے مستقبل کے حوالے سے غیریقینی صورتحال کا شکار ہونے کے باعث نقل مکانی پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں: کابل ایئرپورٹ پر افراتفری کے باعث 5 افراد ہلاک
طالبان کے کابل میں داخلے کے بعد سے افغان شہری اپنی زندگیوں سے متعلق خوفزدہ ہیں اور پاکستانی عوام افغان برادران کے لیے دعا گو ہیں اور وہاں پیش آنے والی واقعات پر اپنی حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔
جہاں عوام اپنی رائے کا اظہار کررہے ہیں وہیں شوبز سمیت دیگر معروف شخصیات نے بھی سوشل میڈیا پر افغانستان کی صورتحال پر تشویش ظاہر کی ہے۔
دنیا کی کم عمر ترین نوبیل انعام یافتہ پاکستانی اور انسانی حقوق کی کارکن ملالہ یوسفزئی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کی گئی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’جیسے طالبان افغانستان کا کنٹرول سنبھال رہے ہیں ہم مکمل طور پر صدمے میں ہیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'میں خواتین، انسانی حقوق کے علمبرداروں اور اقلیتوں کے حوالے سے بہت پریشان ہوں'۔
یہ بھی پڑھیں: کابل پر طالبان کا کنٹرول، افغان عوام تذبذب کا شکار
ملالہ کا مزید کہنا تھا کہ 'عالمی، مقامی اور خطے کی طاقتوں کو فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنا چاہیے اور ہنگامی بنیادوں پر انسانی امداد فراہم کریں اور پناہ گزینوں اور شہریوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں'۔
سابق وزیراعظم بینظیر کی صاحبزادی، آصفہ بھٹو نے ٹوئٹ میں کہا کہ افغانستان کے ہولناک واقعات کو دیکھ رہی ہوں، دنیا نے افغانستان کے مردوں، عورتوں اور بچوں کو ناکام کردیا ہے، اللہ افغانستان پر رحم کرے۔
ماڈل زارا پیرزادہ کا کہنا تھا کہ کابل ایئرپورٹ کے مناظر دیکھ پر بہت دکھ ہوا، انہوں نے کہا کہ 'بے گھر لوگ، شدت سے کسی محفوظ مقام پر جانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اداکارہ ثروت گیلانی نے کہا کہ 'افغان بچوں اور خواتین کے تحفظ کے لیے دعا کریں'۔
آر جے صباح بانو ملک نے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے ساتھ کھڑے ہوں جیسے کشمیر اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'یہ سب ان طاقتوں کے قبضے میں ہیں جو وہ نہیں چاہتے، ان لوگوں کا قبضہ ہے جو ان کے وقار کو نظر انداز کرتے ہیں اور جو ان کے لیے فیصلے کر رہے ہیں اور ان کے بنیادی انسانی حقوق پر ڈاکا ڈال رہے ہیں، سب تکلیف میں ہیں'۔
آر جے انوشے اشرف نے انسٹاگرام پر بی بی سی کی خبر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ افغانستان سے دل دہلا دینے والی خبریں سامنے آرہی ہیں۔