ایرانی صدر نے سرحد کے ساتھ مزید 6 تجارتی راہداریاں کھولنے کا فیصلہ کیا ہے، چیئرمین سینیٹ
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا ہے کہ نومنتخب ایرانی صدر نے بلوچستان میں پاک ۔ ایرن سرحد سے متصل مزید 6 تجارتی راہداریاں کھولنے کا اعلان کردیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے دو روزہ دورے پر چاغی پہنچنے پر اپنے آبائی علاقے نوکنڈی میں عوامی جلسے سے خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے حالیہ دورہ ایران، جہاں انہوں نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کی، کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی صدر کو آگاہ کیا کہ سرحد سے متصل مقیم بلوچ مزید تجارتی راہداریوں کے خواہاں ہیں، ابراہیم رئیسی نے ان کی یہ تجویز قبول کرلی۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی راہداریاں کھلنے کے بعد ملازمت کے مزید مواقع پیدا ہوں گے کیونکہ سرحد سے متصل بلوچستان کے اضلاع میں رہنے والے افراد بڑے پیمانے پر بارڈر پر ہونے والی تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: ایران نے جزوی طور پر سرحد بند کردی
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے وزیر داخلہ اور پاکستان میں ایرانی سفیر سے رابطہ کیا جائے گا تاکہ حال ہی میں تفتان میں بند ہونے والی تجارتی راہداری کو دوبارہ کھولا جاسکے۔
صادق سنجرانی نے نئی تجارتی راہداریاں کھولنے کے اعلان پر ایرانی صدر کے شکریہ ادا کیا اور اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔
اس سے قبل قبائلی عمائدین، سیاسی رہنماؤں اور سرکاری افسران نے دالبندین ایئرپورٹ پہنچنے پر صادق سنجرانی کا استقبال کیا۔
عوامی اجتماع سے قبل چیئرمین سینیٹ نے 103 کلومیٹر طویل نوکنڈی ۔ ماشخیل سڑک کا سنگ بنیاد رکھا اور گھاٹ واٹر سپلائی اسکیم کا افتتاح کیا۔
مزید پڑھیں: ایران کا پاکستان کے ساتھ تجارت کے فروغ کیلئے ایک اور سرحدی گزرگاہ کھولنے کا اعلان
ترقیاتی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے صادق سنجرانی کا کہنا تھا کہ دالبندین اور زیارت بلانوش کے درمیان سڑک تعمیر کی جائے گی جبکہ واشُک کو بھی گوادر سے سڑک کے ذریعے ملایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ چاغی میں ترقیاتی منصوبے جاری ہیں جن کی کل مالیت 20 ارب روپے ہے اور ان منصوبوں سے مستقبل قریب میں شہریوں کے لیے ملازمت کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ چاغی کے علاقے نوکنڈی میں معدنیات پر تحقیق کے لیے ایک جدید یونیورسٹی بھی تعمیر کی جائے گی جبکہ اگلے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ پروگرام میں 5 ارب روپے مالیت کے مزید منصوبے شامل کیے جائیں گے۔