صحت

ڈریپ، عالمی ادارہ صحت کا اعتماد حاصل کرنے کیلئے پرامید

ابتدائی مشن رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او نے ڈریپ کے ریگولیٹری نظام مضبوط بنانے کی کوششوں کو سراہا تھا، ترجمان این ایچ ایس

ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان (ڈریپ) عالمی ادارہ صحت کے معیارات کے مطابق تیسری سطح پر پہنچنے کے لیے پُرامید ہے کیونکہ بین الاقوامی ادارے کی جانب سے اتھارٹی کا آڈٹ اس سال متوقع ہے جس کے بعد اسے اس کا اعتماد حاصل ہوجائے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزارت قومی صحت کے ترجمان ساجد شاہ نے ڈان کو بتایا کہ ابتدائی مشن رپورٹ میں ڈبلیو ایچ او نے ڈریپ کے ریگولیٹری نظام مضبوط بنانے کی کوششوں کو سراہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اتھارٹی ملک میں دستیاب ادویات کے معیار کو مزید یقینی بنانے کے لیے اپنی لیبارٹریز کو بہتر بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں سینٹرل ڈرگ لیبارٹری (سی ڈی ایل) کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، یہ ڈریب کو جدید ریگولیٹری ادارہ بنانے کے لیے انتہائی اہم اقدامات میں سے ایک ہے۔

ترجمان نے کہا کہ 'حال ہی میں سی ڈی ایل کی تجدید بین الاقوامی بہترین طریقوں کے مطابق کی گئی ہے، اب لیبارٹری میں ادویات، متبادل ادویات اور میڈیکل ڈیوائسز کی جانچ پڑتال اور تجزیے کے لیے جدید آلات موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈریپ کے سابق سی ای او کی عہدے پر بحالی کی درخواست مسترد

انہوں نے بتایا کہ علاج معالجے کے سامان کے ٹیسٹ کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او اور امریکا کی دوا سازی کے تجویز کردہ بہترین طریقہ کار کا نفاذ کیا گیا ہے۔

ساجد شاہ نے کہا کہ ڈریپ نے فارماسیوٹیکل انسپکشن کوآپریشن اسکیم (پی آئی سی/ ایس) میں اپنا پہلا مرحلہ پار کرلیا ہے اور اب اسکیم کے آڈیٹرز کی جانب سے نشاندہی کیے جانے والے خلا کو پُر کر رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دسمبر 2020 میں لائسنسنگ، رجسٹریشن اور انسپکشن کی سرگرمیوں کے لیے آن لائن ایپلی کیشن مینجمنٹ سسٹم کا افتتاح کیا گیا تھا۔

مزید یہ کہ ڈریپ کے کوالٹی مینجمنٹ سسٹم کے لیے آئی ایس او 9001:2015 سند مکمل ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت کے پیشہ ور افراد اور عوام کے منفی ردعمل کو رپورٹ کرنے کے لیے ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے بنائی گئی میڈ سیفٹی موبائل ایپلی کیشن کا اجرا ایک اور مثبت قدم ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم کی ڈریپ کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کی ہدایت

ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈریپ نے ہنگامی بنیادوں پر استعمال کے لیے 7 کورونا ویکسینز کی منظوری دی ہے جن میں سائنوفارم، کین سائنو، سائنوویک، اسپوتنک فائیو، ایسٹرازینیکا، فائزر اور موڈرنا شامل ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ نجی اداروں کو اجازت دی گئی ہے کہ وہ ویکسین درآمد کریں اور مجموعی قوت مدافعت بڑھانے میں جلد از جلد اپنا حصہ ڈالیں۔

نیب میں بیانات ریکارڈ

دریں اثنا قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈریپ میں آؤٹ آف ٹرن ترقیوں سے متعلق کیس میں بیانات ریکارڈ کر لیے۔

نیب نے یہ معاملہ جوائنٹ سیکریٹری اور دو ڈپٹی سیکریٹریز کی انکوائری میں میں یہ ثابت ہونے کے بعد اٹھایا تھا کہ ڈریپ کے 3 افسران کو آؤٹ آف ٹرن ترقی دی گئی۔

آزاد کشمیر کے صدر کا انتخاب 17 اگست کو ہوگا

اداکارہ بینش راجا رشتہ ازدواج سے منسلک ہوگئیں؟

مالی سال 2021 میں بینکس زرعی قرضے دینے کا ہدف پورا نہ کرسکے