صحت

کووڈ کو شکست دینے والے افراد کے لیے بھی ویکسینیشن بہت ضروری

جو افراد کووڈ کا سامنا کرچکے ہوتے ہیں ان میں ویکسینیشن سے مدافعتی خلیات کی تعداد میں ڈرامائی اضافہ ہوتا ہے، تحقیق

کووڈ 19 کو شکست دینے والے افراد اگر ویکسین استعمال نہیں کرتے تو ان میں وائرس سے دوبارہ بیماری کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں دگنا زیادہ ہوسکتا ہے۔

یہ بات امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی جانب سے جاری ایک نئی تحقیق میں بتائی گئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد کووڈ کا سامنا کرچکے ہوتے ہیں، ان میں ویکسینیشن سے بیماری کے خلاف لڑنے والے مدافعتی خلیات کی تعداد میں ڈرامائی اضافہ ہوتا ہے۔

سی ڈی سی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل ولینسکی نے کہا کہ ویکسین کا استعمال آپ کے ساتھ ساتھ ارگرد موجود افراد کے تحفظ کا بہترین ذریعہ ہے، بالخصوص اس وقت جب زیادہ متعدی قسم ڈیلٹا پھیل رہی ہے۔

طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ بیماری کو شکست دینے والے افراد میں دوبارہ بیماری یا سنگین حد تک بیمار ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم خون کے نمونوں کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ بیماری سے ملنے والا تحفظ کورونا کی نئی اقسام کے خلاف نمایاں حد تک گھٹ جاتا ہے۔

سی ڈی سی کی تحقیق میں حقیقی دنیا کے شواہد کو پیش کیا گیا۔

محققین کی جانب سے اکتوبر سے دسمبر 2020 میں کووڈ سے متاثر ہونے والے کنٹکی کے رہائشیوں کا جائزہ لیا گیا تھا۔

ان میں سے 246 میں مئی یا جون میں دوبارہ کی تصدیق ہوئی جبکہ 492 افراد محفوظ رہے۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ کووڈ کو شکست دینے والے جن افراد نے ویکسینیشن نہیں کرائی، ان میں ویکسینیشن کرانے والے افراد کے مقابلے میں ری انفیکشن کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ گیا، حالانکہ انہیں بیماری کو شکست دیئے صرف 6 سے 9 ماہ ہی ہوئے تھے۔

تحقیق کے مطابق یہ افراد 2020 میں کورونا کی مختلف قسم سے متاثر ہوئے تھے جبکہ مئی اور جون میں ان کا سامنا کورونا کی ایک اور قسم ایلفا س ہوا۔

نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ کووڈ کو شکست دینے والے افراد میں پیدا ہونے والی مدافعت وائرس کے ارتقا کے سامنے زیادہ مضبوط نہیں ہوتی۔

ڈیلٹا قسم سے ری انفیکشن کے حوالے سے ڈیٹا ابھی محدود ہے مگر امریکی طبی حکام نے برطانیہ کے ڈیٹا کے حوالے سے کہا کہ اس نئی قسم سے دوبارہ بیماری کا خطرہ ایلفا کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

امریکی حکومت کے اہم ترین وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کے مطابق اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ویکسینز سے کووڈ 19 کو شکست دینے والے افراد کی مدافعت میں اضافہ ہوجاتا ہے، جس سے وہ وائرس کی اقسام کا بھی مقابلہ کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔

سی ڈی سی کی جانب سے کووڈ کو شکست دینے والے افراد کے لیے بھی ویکسین کی دونوں خوراکوں کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔

کیا کورونا کی قسم ڈیلٹا بچوں کو زیادہ بیمار کرسکتی ہے؟

کووڈ سے معمولی بیمار افراد میں بھی طویل المعیاد علامات کا خطرہ ہوتا ہے

کووڈ کے بعد ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھ سکتا ہے، تحقیق