پاکستان

سندھ: کووڈ-19 سے متعلق نئے احکامات، ضلعی انتظامیہ کو لاک ڈاؤن کا اختیار دے دیا گیا

مارکیٹیں اور کاروبار رات 8 بجے تک کھلے رہیں گے، ریسٹورنٹس میں کھلے مقام پر رات 10بجے تک کھانے کی اجازت ہوگی، حکومتِ سندھ
|

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی صوبائی حکومت نے سندھ میں جزوی لاک ڈاؤن میں نرمی کا اعلان کرتے ہوئے 9 اگست سے 31 اگست تک کووڈ-19 سے متعلق نئے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) کا اعلان کردیا۔

حکومتِ سندھ کے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) سے کووڈ کی صورت حال پر 7 اگست کو کی گئی مشاورت کی روشنی میں اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صوبائی حکومت نے اپنی حدود میں نئی ایس او پیز جاری کردیئے ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ میں 9 اگست سے لاک ڈاؤن ختم کرنے کا فیصلہ

نوٹیفکیشن کے مطابق نئی ایس او پیز کا اطلاق 9 اگست سے 31 اگست تک ہوگا۔

صوبائی حکومت کی جانب سے جاری کی گئیں نئی ہدایات یہ ہیں:


• مارکیٹیں اور کاروبار رات 8 بجے تک کھلے رہیں گے تاہم طبی مراکز، ویکسینیشن سینٹرز، پیٹرول پمپ اور تندور سمیت دیگر اہم دکانیں بدستور کھلی رہیں گی۔

• انڈور کھانے پر بدستوری پابندی ہوگی جبکہ کھلے مقام میں رات 10 بجے تک، کھانا ساتھ لے جانے اور ڈلیوری کی اجازت ہوگی۔

• جمعہ اور اتوار کو مکمل پابندی ہوگی۔

• شادی کی تقریبات انڈور کرنے پر پابندی ہوگی تاہم رات 10 بجے تک 300 مہمانوں کے ساتھ کھلے مقام پر شادی کی تقریب کی اجازت ہوگی۔

• مزارات اور سنیما بدستور بند رہیں گے۔

• دفاتر اور عوامی ٹرانسپورٹ 50 فیصد گنجائش کے ساتھ جاری رہے گی۔

• ضلعی انتظامیہ رسک کی بنیاد پر مخصوص علاقوں میں سخت لاک ڈاؤن لگا سکتی ہے۔


خیال رہے کہ گزشتہ روز نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کراچی سمیت سندھ بھر میں لگائے گئے لاک ڈاؤن کو 9 اگست کو ختم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ملک کے 13 اہم شہروں میں ایس او پیز پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کی تھی۔

گزشتہ روز این سی او سی کا مشترکہ اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی میزبانی میں کراچی میں منعقد ہوا تھا جس میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان، جنرل حمود اور این سی او سی کے ساتھ ساتھ حکومت سندھ کے نمائندوں نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتِ سندھ کا 19 اگست تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

اجلاس میں خصوصاً کراچی میں وبا کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کے بعد فیصلہ کیا گیا تھا کہ حکومت سندھ کی جانب سے اعلان کردہ لاک ڈاؤن 9 اگست کو ختم ہو جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ کراچی اور حیدرآباد سمیت ملک کے ان تمام شہروں میں ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا جائے گا جن میں وبا کا پھیلاؤ زیادہ ہے اور ہر سطح پر بہتر روابط اور تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

این سی او سی کے اجلاس میں حکومت سندھ کی ویکسینیشن کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا گیا تھا کہ سندھ میں اسکول کھولنے اور امتحانات لینے کے حوالے سے حتمی فیصلہ صوبائی وزرائے تعلیم کے اگلے اجلاس میں کیا جائے گا۔

بعد ازاں حکومتِ سندھ کے محکمہ تعلیم نے اپنے ماتحت تمام سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کو 19 اگست تک بند رکھنے کا اعلان کردیا۔

محکمہ تعلیم کے نوٹیفکیشن کے مطابق فیصلہ کورونا وائرس کی صورت حال کے پیشِ نظر کیا گیا، اسی طرح محکمہ کالج ایجوکیشن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محکمے کے ماتحت تمام تعلیمی اداروں میں عملی کلاسوں کی بندش کی 19 اگست تک توسیع دے دی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ متعلقہ تعلیمی بورڈز کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق امتحانات منعقد کیے جائیں گے۔

صوبائی وزیر تعلیم سید سردار شاہ کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اسمٰعیل راہو کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا گیا کہ تمام تعلیمی بورڈز کے امتحانات شروع ہوجائیں گے اور 9 اگست کو ہونے والے پرچے کی نئی تاریخ جاری کی جائے گی۔

سردار شاہ نے کہا تھا کہ آئندہ جامعات، کالجز اور اسکولز کو تعلیمی کیلنڈر متفقہ طور پر تشکیل دیا جائے گا تاکہ ایک جیسی پالیسی بنے اور والدین کو تکلیف نہ ہو۔

انہوں نے کہا تھا کہ 19گست تک اسکول بند رکھے جائیں گے اور اس دوران کووڈ کی صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور اسکول کے عملے اور اساتذہ کی ویکسینیشن یقینی بنانے کے بعد ہی انہیں تعلیمی اداروں میں آنے کی اجازت دی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:تعلیمی ادارے بتدریج کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، شفقت محمود

صوبائی وزیر نے کہا کہ جو ویکسینیشن نہیں کروائیں گے ان کی تنخواہیں بند کردی جائیں گی اور کوشش کی جائے گی کہ بچوں کے لیے اسکولوں کو کھولنے میں مزید تاخیر نہ ہو۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اسکولوں کو کھولنے کے لیے 20 اگست کی تاریخ مقرر کی گئی ہے اور 7 یا 8 محرم کو صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس بلایا جائے گا، تعلیم صوبائی معاملہ ہے وفاقی کے فیصلوں پر عملدرآمد ہم پر لازم نہیں ہے۔

خیال رہے کہ صوبہ سندھ میں عالمی وبا کی چوتھی لہر بالخصوص ڈیلٹا قسم کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر عوامی سرگرمیوں پر دوبارہ پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔

23 جولائی کو سندھ کی صوبائی ٹاسک فورس برائے کورونا وائرس کے اجلاس میں 26 جولائی سے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم امتحانات شیڈول کے مطابق ہونے کا اعلان کیا تھا۔

بعدازاں کورونا کیسز میں زیادہ اضافے کے بعد سندھ میں یکم اگست سے 8 اگست تک سخت لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

بلوچستان میں جیالا وزیراعلیٰ لاکر دکھائیں گے، بلاول بھٹو زرداری

دنیا کا سب سے چھوٹا 4 جی اینڈرائیڈ اسمارٹ فون

لاڑکانہ: بھٹو-کھوڑو زمین تنازع، 9 برس میں ہلاکتوں کی تعداد 23 ہوگئی