سنگاپور کے مختلف طبی اداروں کی اس مشترکہ تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور medRxiv پر ان کو جاری کیا گیا۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن سے بریک تھرو انفیکشنز (ویکسینیشن کے بعد کووڈ سے متاثر ہونے والے مریضوں کے لیے استعمال ہونے والی طبی اصطلاح) کی صورت میں کووڈ سے منسلک ورم کا خطرہ کم ہوتا ہے، علامات کم نظر آتی ہیں بلکہ بغیر علامات والی بیماری کا امکان زیادہ ہوتا ہے اور کلینکل نتائج بہتر رہتے ہیں۔
اس تحقیق میں 18 سال یا اس سے زائد عمر کے 218 افراد کا تجزیہ کیا گیا تھا جو ڈیلٹا قسم سے بیمار ہوئے تھے اور انہیں 5 ہسپتالوں یا طبی مراکز میں داخل کرایا گیا۔
ان میں سے 84 افراد کو کووڈ سے بچاؤ کے لیے ایم آر این اے ویکسینز استعمال کرائی گئی تھی اور 71 کی ویکسینیشن مکمل ہوچکی تھی۔
130 مریضوں کی ویکسینیشن نہیں ہوئی تھی جبکہ باقی 4 کو دیگر ویکسینز استعمال کرائی گئی تھیں۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ویکسین استعمال نہ کرنے والے اور ویکسینیشن کے مرحلے سے گزرنے والے ڈیلٹا کے مریضوں میں ابتدا میں وائرل لوڈ کی شرح ملتی جلتی تھی۔
جو ان تحقیقی رپورٹس کے نتائج سے مطابقت نہیں رکھتا جن میں بتایا گیا تھا کہ ویکسنیشن کے بعد کووڈ سے متاثر ہونے والے مریضوں میں وائرل لوڈ کی سطح کم ہوتی ہے۔
تاہم سنگاپور کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ویکسنیشن والے مریضوں میں وائرل لوڈ بہت تیزی سے کلیئر ہوتا ہے۔