پاکستان

کراچی کے ویکسینیشن سینٹرز پر عوام کا جمِ غفیر

حکومتی ہدایات کے بعد صوبے بھر کے ویکسینیشن سینٹرز میں شہریوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا ہے، حکام

ویکسین نہ لگوانے والوں کی سم بند کرنے اور اگست کی تنخواہ روکنے کے حکومت کے اعلان کے بعد عوام کا جم غفیر کورونا ویکسین لگوانے کے لیے ویکسینیشن سینٹرز کا رخ کررہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبے بھر کے ویکسینیشن سینٹرز میں لمبی قطاریں دیکھی گئی ہیں خاص طور پر کراچی کے دو بڑے سینٹرز، ایکسپو میگا سینٹر اور خالق دینا ہال میں صورتحال اس وقت سنگین ہوگئی جب کئی گھنٹوں کے انتظار کے بعد شہریوں کا صبر جواب دے گیا۔

شہریوں کے مشتعل ہونے اور املاک کو نقصان پہنچانے سے ویکسینیشن کا عمل متاثر ہوا۔

کووڈ 19 ویکسینیشن کی صوبائی فوکل پرسن ثمرین قریشی نے اس بات کی تصدیق کی لوگ مشتعل ہورہے ہیں اور ایسے واقعات ہوئے ہیں کہ صورت حال پر قابو پانے کے لیے پولیس کو طلب کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: غیرقانونی طور پر کورونا ویکسین لگانے کے الزام میں ایک شخص گرفتار

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ کسی مقام پر کوئی فرد زخمی نہیں ہوا۔

ثمرین قریشی نے تصدیق کی کہ ویکسین نہ لگوانے والوں کے بارے میں حکومتی ہدایات کے بعد صوبے بھر کے ویکسینیشن سینٹرز میں شہریوں کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسینیشن سینٹر پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو طلب اور محافظوں کی تعداد میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ عملے کی جانب سے بھی ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے بھر پور کوششیں کی جارہی ہیں۔

موجودہ ویکسین مہم کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اس وقت صوبے میں یومیہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کو ویکسین لگائی جارہی ہیں جس میں کراچی میں یومیہ ایک لاکھ 5 ہزار افراد کو ویکسین لگ رہی ہے اور اس میں بھی سب سے زیادہ یعنی یومیہ 16 ہزار ویکسینز ایکسپو سینٹر میں لگائی جارہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ حکومت نے ویکسینیشن کے لیے ہر ضلع میں 50 موبائل ٹیمیں تعینات کی ہیں جبکہ حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم کے قریب دوسرا بڑا ویکسینیشن سینٹر جبکہ کراچی میں پہلا ڈرائیو تھرو ویکسینیشن مرکز بھی بنایا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: ویکسینیشن سینٹر بند نہیں ہوئے، وقت محدود کردیا گیا ہے، حکومت سندھ کی وضاحت

ڈاکٹر ثمرین قریشی نے ویکسین کی کمی کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ تمام ویکسینیشن سینٹرز میں وافر مقدار میں ویکسین فراہم کی گئی ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ حال ہی میں ہمیں موڈرنا ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں موصول ہوئی ہیں، اس کے علاوہ فائزر، اسٹرزینکا (دوسری خوراک کے لیے)، سائنو فارم، سائنوویک اور کین سینو (تشویش ناک مریضوں کے لیے) بھی موجود ہیں۔

'وبا پر قابو پانے کیلئے این سی او سی کے مرکزی پلیٹ فارم سے فیصلے ضروری ہیں'

’لاپتا‘ میں خاتون کو مرد کو ہراساں کرنے کے مناظر دکھانے پر لوگ برہم

نور مقدم قتل کیس: مبینہ قاتل کی ’تھراپی ورکس‘ سے وابستگی پر عوامی تنقید