جولائی کی ریونیو کلیکشن پر وزیراعظم ایف بی آر کے معترف
اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق جولائی میں ریونیو کلیکشن بڑھ کر 4 کھرب 13 ارب روپے رہا جو گزشتہ برس کے مقابلے 36 فیصد زیادہ ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کلیکشن میں 71 ارب روپے کا اضافہ ہوا جو اس ماہ کے لیے مقررہ ہدف سے 71 فیصد زیادہ تھا۔
اس کامیابی پر وزیراعظم عمران خان نے ٹیکس حکام کی کوششوں کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت کا طویل مدتی سیاسی اثرات کے حامل ٹیکس اقدامات پر غور
مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ 'ماہِ جولائی میں ریکارڈ ریونیو اکٹھا کرنے پر میں ایف بی آر کو سراہتا ہوں، یہ وصولیاں مستقل معاشی احیا و افزائش کے حوالے سے حکومتی پالیسیوں کی مظہر ہیں'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک 4 کھرب 10 ارب روپے اکٹھے کیے جاچکے ہیں جو تاریخی اعتبار سے ماہِ جولائی میں جمع کی جانے والی سب سے بڑی رقم اور اس مہینے کے ہدف سے تقریباً 22 فیصد زیادہ ہے۔
رواں مالی سال کے پہلے ماہ میں ملک کی معاشی سرگرمیوں میں تیزی آئی جس کی وجہ سے سیلز ٹیکس اور کسٹم ڈیوٹی کی کلیکشن زیادہ رہی۔
حکومت نے رواں مالی سال کا بجٹ تیار کرتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو یقین دہانی کروائی تھی کہ ٹیکس کلیکشن کو بڑھا کر 58 کھرب 29 ارب روپے تک پہنچایا جائے گا جو مالی سال 2021 میں 47 کھرب 21 ارب روپے رہا۔
مزید پڑھیں: ایف بی آر کو اپریل میں ہدف سے 34 ارب روپے اضافی ٹیکس وصول
وزیر خزانہ شوکت ترین نے آئی ایم ایف کو یقین دہانی کروائی تھی کہ بغیر اضافی ٹیکس اقدامات کے موجودہ پالیسیز کے ذریعے ہی ریونیو میں اضافہ کیا جائے گا۔
31 جولائی تک ریونیو کلیکشن 4 کھرب 13 ارب روپے رہا جبکہ ہدف 3 کھرب 42 ارب روپے تھا۔
مالی سال 2020 میں جولائی کے مہینے میں 3 کھرب 3 ارب روپے اکٹھے ہوئے تھے جس میں 36 فیصد کا اضافہ ہوا۔
اسی طرح جولائی 2021 میں ری فنڈ کی جانے والی رقم 20 ارب روپے رہی جو گزشتہ برس 16 ارب روپے تھی اور اس میں 28 فیصد اضافہ ہوا۔
جولائی میں انکم ٹیکس کلیکشن گزشتہ برس کے اسی ماہ کے ایک کھرب 7 ارب روپے سے 27 فیصد بڑھ کر ایک کھرب 35 ارب روپے تک جا پہنچی جبکہ گزشتہ مالی سال میں متعدد ریونیو اقدامات کے باوجود انکم ٹیکس کلیکشن ہدف سے کم رہا تھا۔